مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ مختلف اوقات کی دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 982

ہلال دیکھ کر کہے جانے والے کلمات

راوی:

وعن قتادة : بلغه أن رسول الله صلى الله عليه و سلم كان إذا رأى الهلال قال : " هلال خير ورشد هلال خير ورشد هلال خير ورشد آمنت بالذي خلقك " ثلاث مرات ثم يقول : " الحمد لله الذي ذهب بشهر كذا وجاء بشهر كذا " . رواه أبو داود

حضرت قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ان تک یہ حدیث پہنچی ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب ماہ نو دیکھتے تو یہ کہتے ہلال خیر و رشد ہلال خیر و رشد ہلال خیر و رشد ۔ یعنی چاند ہے بھلائی اور ہدایت کا، چاند ہے بھلائی اور ہدایت کا، چاند ہے بھلائی اور ہدایت کا (اسی کے ساتھ یہ کہتے) اٰمنت بالذی خلقک۔ یعنی اے چاند میں اس ذات پاک پر ایمان رکھتا ہوں جس نے تجھے پیدا کیا یہ بھی تین بار فرماتے اور پھر اس کے بعد کہتے ۔ دعا (الحمدللہ الذی ذہب بشہر کذا وجاء بشہر کذا)۔ تمام تعریفیں اس اللہ کے لئے ہیں جس نے اس مہینہ کو ختم کیا اور اس مہینہ کی ابتدا کی۔ کذا کی جگہ گزشتہ اور آئندہ مہینہ کا نام لیتے۔ (ابوداؤد)

تشریح
جیسا کہ دارمی میں حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت سے واضح ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ماہ نو کو دیکھ کر پہلے اللہ اکبر کہتے پھر اس کے بعد ہلال خیر و رشد الخ کہتے۔
" چاند ہے بھلائی و ہدایت کا " اس جملہ کے بارہ میں یہ بھی کہا جا سکتا ہے کہ دعائیہ جملہ ہے یعنی اس کے معنی یہ ہیں کہ " خدایا یہ چاند بھلائی اور ہدایت کا پیغام لے کر آیا ہو۔ یا پھر یہ بھی ہو سکتا ہے کہ یہ جملہ بطور فال نیک جملہ خبریہ ہی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں