مشکوۃ شریف ۔ جلد دوم ۔ مختلف اوقات کی دعاؤں کا بیان ۔ حدیث 981

کسی مجلس سے اٹھتے ہوئے پڑھی جانے والی دعا

راوی:

وعن عائشة قالت : إن رسول الله صلى الله عليه و سلم كان إذا جلس مجلسا أو صلى تكلم بكلمات فسألته عن الكلمات فقال : " إن تكلم بخير كان طابعا عليهن إلى يوم القيامة وإن تكلم بشر كان كفارة له : سبحانك اللهم وبحمدك لا إله إلا أنت أستغفرك وأتوب إليك " . رواه النسائي

ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب کسی مجلس میں بیٹھتے یا نماز پڑھتے تو اس مجلس سے اٹھتے ہوئے یا نماز سے فراغت کے بعد چند کلمات پڑھا کرتے تھے ایک مرتبہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھا (کہ ان کلمات کو پڑھنے سے کیا فائدہ ہوتا ہے) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اگر ان کلمات سے پہلے مجلس میں نیک باتیں ہوئی ہوں گی تو یہ کلمات ان نیک باتوں پر قیامت تک کے لئے مہر ہو جائیں گے (یعنی ان کلمات کو پڑھنے سے وہ نیک باتیں قیامت تک محفوظ رہیں گی کہ ان کا ثواب ضائع نہیں ہوگا) اگر ان کلمات سے پہلے مجلس میں بری باتیں ہوں گی) تو یہ کلمات ان بری باتوں کی معافی اور بخشش کا ذریعہ بن جائیں گے اور وہ کلمات یہ ہیں۔ دعا (سبحانک اللہم وبحمدک لا الہ الا انت استغفرک واتوب الیک) ۔ پاک ہے تو اے اللہ! اور تیری تعریف کے ساتھ تیری پاکی بیان کی جاتی ہے۔ تیرے سوا کوئی معبود نہیں میں تجھ سے بخشش چاہتا ہوں اور تیرے سامنے توبہ کرتا ہوں۔ (نسائی)

یہ حدیث شیئر کریں