مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ افلاس اور مہلت دینے کا بیان ۔ حدیث 134

دیوالیہ کا حکم

راوی:

عن أبي خلدة الزرقي قال : جئنا أبا هريرة في صاحب لنا قد أفلس فقال : هذا الذي قضى فيه رسول الله صلى الله عليه و سلم : " أيما رجل مات أو أفلس فصاحب المتاع أحق بمتاعه إذا وجده بعينه " . رواه الشافعي وابن ماجه

حضرت ابی خلدہ زرقی کہتے ہیں ہم حضرت ابوہریرہ کے پاس اپنے ایک ساتھی کا معاملہ لے کر آئے جو مفلس ہو گیا تھا ( مگر اس کے پاس لوگوں کا وہ سامان موجود تھا جس کی قیمت اس نے ادا نہیں کی تھی) ہم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ پوچھا کہ اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ حضرت ابوہریرہ نے فرمایا کہ اس شخص کا معاملہ بالکل اس شخص جیسا ہے کہ جس کے بارے میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فیصلہ صادر فرمایا تھا کہ جو شخص مر جائے یا مفلس ہو جائے اور اس کے ذمے لوگوں کے مطالبات ہوں) تو جس شخص کا مال اس کے پاس ہے وہی شخص اس مال کا زیادہ حقدار ہے بشرطیکہ وہ مال جوں کا توں موجود ہو ۔ اس کی وضاحت کے لئے اسی باب کی پہلی فصل میں حدیث نمبر١ دیکھئے!(شافعی ابن ماجہ)

یہ حدیث شیئر کریں