مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ غصب اور عاریت کا بیان ۔ حدیث 171

جس سے کوئی چیز لو اس کو واپس کردو

راوی:

وعنه عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " على اليد ما أخذت حتى تؤدي " . رواه الترمذي وأبو داود وابن ماجه

اور حضرت سمرۃ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کسی سے لی گئی چیز لینے والے کے ہاتھ کے اوپر ہے جب تک کہ وہ واپس نہ کر دی جائے ( ترمذی ابوداؤد، ابن ماجہ)

تشریح :
مطلب یہ ہے کہ جس شخص نے کسی سے کوئی چیز لی ہے وہ اس کے ذمہ واجب الاداء جب تک کہ وہ چیز اس کے مالک کو واپس نہ کر دی جائے۔ حاصل یہ کہ اگر کسی شخص نے کسی کی کوئی چیز چھین رکھی ہے یا کسی کی کوئی چیز چرا رکھی ہے یا کسی کی کوئی چیز مستعار لے رکھی ہے اور یا کسی کی کوئی چیز اپنے پاس بطور امانت رکھ چھوڑی ہے تو اسے چاہئے کہ وہ اس چیز کو مالک کے حوالے کر دے لہذا چھینا ہوا مال اس کے مالک کو واپس کرنا واجب ہے اگرچہ مالک اس کا مطالبہ نہ کرے اسی طرح عاریۃ لی ہوئی چیز وہ مدت پوری ہو جانے کے بعد مالک کو واپس کر دینا ضروری ہے اگر کوئی مدت مقرر کی گئی ہو جو چیز بطور امانت اپنے پاس رکھی ہوئی ہو اس کو اسی وقت واپس کرنا لازم ہوگا جب کہ مالک مطالبہ کرے مالک کے مطالبہ سے پہلے واپس کرنا واجب نہیں ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں