مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ خرید و فروخت کے مسائل و احکام ۔ حدیث 19

متعلقین شراب پر لعنت

راوی:

وعن أنس قال : لعن رسول الله صلى الله عليه و سلم في الخمر عشرة : عاصرها ومعتصرها وشاربها وحاملها والمحمولة إليه وساقيها وبائعها وآكل ثمنها والمشتري لها والمشترى له . رواه الترمذي وابن ماجه

حضرت انس کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شراب کے معاملہ میں ان دس آدمیوں پر لعنت فرمائی ہے 1شراب کشید کرنے والا 2 شراب کشید کرانیوالا 3شراب پینے والا 4شراب اٹھانے والا یعنی وہ شخص جو کسی کو شراب اٹھا کر دے 5 شراب اٹھوانے والا یعنی وہ شخص جو کسی کو شراب اٹھا لانیکا حکم دے 6شراب پلانے والا
7 شراب بیچنے والا8 شراب کی قیمت کھانیوالا 9 خریدوانے والا یعنی وہ شخص جو کسی دوسرے کے پینے کے لئے یا اس کی تجارت کے لئے بطریق وکالت یا بطریق ولایت 10شراب خریدے خریدوانے والا یعنی وہ شخص جو کسی دوسرے سے اپنے پینے یا اپنی تجارت کے لئے شراب خرید منگوائے

تشریح : کشید کرنے والے سے مراد وہ شخص ہے جو شراب بنانے کے لئے انگور کا شیرہ کشید کرے خواہ اپنے لئے کشید کرے خواہ دوسرے کے لئے اسی طرح کشید کرانے والا خواہ اپنے لئے کشید کرائے خواہ دوسرے کے لئے بہرصورت وہ لعنت کا مستحق ہے بیچنے والے سے مراد وہ شخص بھی ہے جو خود اپنی تجارت کے طور پر شراب بیچتا ہو اور وہ شخص بھی مراد ہے جو کسی دوسرے کی طرف سے بطور دلال یا بطور وکیل بیچتا ہو نیز جو شخص شراب کشید کرنے والے کے ہاتھ انگور بیچتا ہے اور اس انگور کی قیمت کے طور پر حاصل ہونیوالا مال کھاتا ہے وہ بھی اس لعنت کا مستحق ہے۔

اور حضرت ابن عمر راوی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے لعنت فرمائی ہے شراب پر شراب پینے والے پر شراب بیچنے والے پر شراب خریدنے والے پر شراب کشید کرنے والے پر شراب کشید کرانے والے پر شراب اٹھانے والے پر شراب اٹھوانے والے پر

تشریح : شراب پر اللہ تعالیٰ نے لعنت اس لئے فرمائی ہے کہ شراب ام الخبائث یعنی تمام برائیوں کی جڑ ہے تاہم یہ احتمال بھی ہے کہا یہاں شراب سے مراد وہ شخص ہو جو شراب کی قیمت کے طور پر حاصل ہونیوالا مال کھاتا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں