مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ عطایا کا بیان ۔ حدیث 236

سات صورتوں میں ہبہ واپس لے لینا جائز نہیں ہے

راوی:

یہ بات پہلے بتائی جا چکی ہے کہ حضرت امام اعظم ابوحنیفہ کے ہاں ہبہ واپس لے لینا جائز ہے لیکن مکروہ ہے چنانچہ جن احادیث سے ہبہ واپس لے لینے کا عدم جواز معلوم ہوتا ہے وہ ان کو کراہت پر محمول کرتے ہیں ہاں ہبہ کی سات صورتیں ایسی ہیں جن میں امام اعظم کے نزدیک بھی اپنا ہبہ واپس لے لینا جائز نہیں ہے۔
چنانچہ فقہ کی بعض کتابوں میں سات حرفوں کے اس مجموعے (دمع خزقہ) سے ان ساتوں صورتوں کی طرف اشارہ کیا گیا ہے بایں طور کہ اس مجموعہ کا ہر حرف ایک صورت کی طرف اشارہ کرتا ہے جس کی تفصیلی وضاحت یہ ہے کہ حرف دال سے مراد زیادتی متصلہ ہے یعنی جس ہبہ میں کسی چیز کا اضافہ ہو گیا ہو یا اس میں کوئی چیز ملا لی گئی ہو تو اس ہبہ کی واپس درست نہیں ہے۔
مثال کے طور پر اس صورت کو یوں سمجھئے کہ زید نے بکر کو زمین کا ایک ایسا قطعہ ہبہ کر دیا جس میں نہ کوئی عمارت تھی اور نہ درخت وغیرہ تھے اب بکر نے اس زمین میں کوئی عمارت بنالی یا اس میں کوئی درخت وغیرہ لگا لئے تو اس صورت میں ہبہ کرنیوالے یعنی زید کے لئے یہ جائز نہیں ہوگا کہ وہ اپنا ہبہ یعنی اس زمین کو واپس لے لے۔
حرف میم واہب یا موہوب لہ کی موت کی طرف اشارہ کرتا ہے ۔ اس کی تفصیل یہ ہے کہ فرض کیجئے حسن نے نعیم کو اپنی کوئی چیز ہبہ کر دی اور پھر حسن مر گیا تو اب حسن کے ورثاء کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ موہوب لہ یعنی نعیم سے اس چیز کی واپسی کا مطالبہ کریں جو حسن نے اس کو ہبہ کی تھی یا اگر نعیم مر جائے تو واہب یعنی حسن کو یہ حق نہیں پہنچے گا کہ وہ نعیم کے ورثاء سے اس چیز کے بارے میں کسی قسم کا کوئی مطالبہ کرے جو اس نے نعیم کو ہبہ کر دی تھی۔
حرف ع سے اشارہ ہے کہ ہبہ بالعوض" کی طرف یعنی اگر کوئی شخص کسی کو اپنی کوئی چیز کسی چیز کے عوض میں ہبہ کرے تو واہب کو اپنے اس ہبہ کو واپس لے لینے کا حق نہیں پہنچتا۔
حرف خ سے اشارہ ہے خروج کی طرف یعنی اگر موہوب موہوب لہ کی ملکیت سے نکل گئی بایں طور کہ اس نے وہ چیز یا تو کسی کے ہاتھ فروخت کر دی یا کسی کو دے ڈالی تو اس صورت میں واہب موہوب لہ سے اس چیز کا تقاضہ کر کے نہیں لے سکتا۔
حرف ز سے زوجین کی طرف اشارہ ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر خاوند اپنی بیوی کو یا بیوی اپنے خاوند کو کوئی چیز ہبہ کر دے تو وہ ایک دوسرے سے اس چیز کو واپس نہیں لے سکتے۔

حرف ق سے قرابت (رشتہ داری) کی طرف اشارہ ہے اور قرابت بھی وہ جس میں محرمیت ہو یعنی اگر کوئی باپ اپنے بیٹے کو یا کوئی بیٹا اپنے باپ کو یا ماں کو یا دادا کو یا نانا کو یا بھائی کو یا بہن کو اور یا کسی بھی ایسے عزیز کو کہ جس سے محرمیت کی قرابت ہو اپنی کوئی چیز ہبہ کر دے تو اس ہبہ کو واپس لے لینا اس کے لئے جائز نہیں ہوگا۔
اور حرف ز سے موہوب کے ہلاک وضائع ہو جانے کی طرف اشارہ ہے یعنی اگر موہوب وہ چیز جو ہبہ کی گئی تھی) موہوب لہ کے پاس سے ہلاک یا ضائع ہو گئے تو واہب کے لئے یہ جائز نہیں ہے کہ وہ موہوب لہ سے اس کی واپسی کا مطالبہ کرے۔

یہ حدیث شیئر کریں