مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ منسوبہ کو دیکھنے اور جن اعضا کو چھپانا واجب ہے ان کا بیان ۔ حدیث 341

شرم وحیا کا انتہائی درجہ

راوی:

وعن عائشة قالت : ما نظرت أو ما رأيت فرج رسول الله صلى الله عليه و سلم قط . رواه ابن ماجه

اور ام المؤمنین حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ستر کی طرف کبھی نظر نہیں اٹھائی یا یہ فرمایا کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ستر کبھی نہیں دیکھا ( ابن ماجہ)

تشریح :
حرف او دراصل راوی کے اس شک کو ظاہر کرتا ہے کہ روایت میں (ما نظرت) میں نے کبھی نظر نہیں اٹھائی کے الفاظ ہیں یا (ما رایت) میں نے کبھی نہیں دیکھا کے الفاظ نقل ہوئے ہیں بہرحال ان دونوں کے معنی ایک ہی ہیں ان کے مفہوم و مطلب میں کوئی فرق نہیں ہے۔
ایک روایت میں حضرت عائشہ کے یہ الفاظ ہیں کہ نہ تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے میرا ستر کبھی دیکھا اور نہ کبھی میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا ستر دیکھا ۔ ان روایتوں سے معلوم ہوا کہ اگرچہ شوہر اور بیوی ایک دوسرے کا ستر دیکھ سکتے ہیں لیکن آداب زندگی اور شرم وحیا کا انتہائی درجہ یہی ہے کہ شوہر اور بیوی بھی آپس میں ایک دوسرے کا ستر نہ دیکھیں۔

یہ حدیث شیئر کریں