مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ سود کا بیان ۔ حدیث 55

ہم جنس چیزوں کا تفاوت کے ساتھ لین دین جائز نہیں

راوی:

وعنه قال : نهى رسول الله صلى الله عليه و سلم عن بيع الصبرة من التمر لا يعلم مكيلتها بالكيل المسمى من التمر . رواه مسلم

حضرت جابر کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھجور کے کسی ایسے ڈھیر کو کہ جس کی مقدار معلوم نہ ہو ایک معین پیمانے کی کھجوروں کے بدلے میں لینے دینے سے منع فرمایا ہے ( مسلم)

تشریح :
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لین دین کی اس صورت سے منع فرمایا ہے کہ ایک طرف تو کھجوروں کی غیر معین مقدار کا ڈھیر ہو اور دوسری طرف کھجوروں کی ایک مقدار مثلا دس یا بیس پیمانے (یا دس یا بیس من ) ہو کیونکہ ایسی صورت میں اس ڈھیر کی کھجوروں کی مقدار غیر معلوم ہوتی ہے ہو سکتا ہے کہ یہ ڈھیر دوسری طرف کی معین مقدار سے کم رہ جائے یا اس سے زیادہ ہو جائے اس کی وجہ سے ان دونوں ہی صورتوں میں سود کی شکل ہو جائے گی تاہم یہ ملحوظ رہے کہ لین دین کی یہ صورت باہم تبادلہ کی جانیوالی ایسی دو چیزوں کے درمیان ممنوع ہے جو ایک ہی جنس سے ہوں جیسا کہ اوپر کھجور کی مثال دی گئی ہے ہاں مختلف الجنس چیزوں کے لین دین میں یہ صورت ممنوع نہیں ہے کیونکہ مختلف الجنس چیزوں کا باہمی لین دین کمی بیشی کے ساتھ بھی جائز ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں