مشکوۃ شریف ۔ جلد سوم ۔ سود کا بیان ۔ حدیث 69

سود خور پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی لعنت

راوی:

وعن علي رضي الله عنه أنه سمع رسول الله صلى الله عليه و سلم لعن آكل الربا وموكله وكاتبه ومانع الصدقة وكان ينهى عن النوح . رواه النسائي

حضرت علی کرمہ اللہ وجہہ کے بارے میں منقول ہے کہ انہوں نے سنا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سود لینے والے سود دینے والے سود کا تمسک لکھنے والے سود کا حساب کتاب لکھنے والے اور صدقہ سے منع کرنیوالے پر لعنت فرماتے تھے نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نوحہ کرنے سے منع فرماتے تھے (نسائی)

تشریح :
صدقہ سے منع کرنیوالے سے مراد یا تو وہ شخص ہے جو کسی دوسرے کو صدقہ وخیرات کرنے سے منع کرے اور روکے چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے شخص پر لعنت فرمائی ہے یا پھر اس سے وہ شخص مراد ہے جو واجب صدقہ یعنی زکوۃ وغیرہ ادا نہ کرتا ہو ۔ کسی مردہ شخص کے اوصاف بیان کر کے اور چلا چلا کر رونا نوحہ کہلاتا ہے چونکہ یہ ایک انتہائی نازیبا اور خلاف وقار ودانش فعل ہے اس لئے شریعت نے اس سے منع فرمایا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں