مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ غصہ اور تکبر کا بیان ۔ حدیث 1015

نیکوکار مومن کی تعریف۔

راوی:

وعن مكحول قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم المؤمنون هينون لينون كالجمل الآنف إن قيد انقاد وإن أنيخ على صخرة استناخ . رواه الترمذي مرسلا

" اور حضرت مکحول کہتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا ایمان رکھنے والے لوگ بردبار ، نرم خو اور فرمانبردار ہوتے ہیں اس اونٹ کی طرح جس کی ناک میں نکیل میں پڑی ہو کہ اگر اس کو کھینچا جائے تو چلا آئے اور اگر پتھر پر بیٹھایا جائے تو پتھر پر بیٹھ جائے اس حدیث کو ترمذی نے بطریق ارسال نقل کیا ہے۔

تشریح
مطلب یہ ہے کہ مومن طبعا فرمان بردار ہوتا ہے وہ شریعت کا اتباع بلا چوں و چرا کرتا ہے ، اللہ اور اللہ کے رسول کے احکامات جس طرح ہوتے ہیں ان کو اسی طرح بجا لاتا ہے ان میں اپنی طرف سے کوئی دخل اندازی نہیں کرتا اور ان احکام کی بجا آوری اور شریعت کی اتباع میں جو مشقت پیش آتی ہے اس کو برضا و رغبت برداشت کرتا ہے۔ یہ احتمال بھی ہے کہ اس حدیث میں مسلمانوں کی اس خصوصیت کو بیان کرنا مقصود ہو جو وہ آپس میں ایک دوسرے کی اتباع و فرمانبرداری اور ایک دوسرے کے ساتھ تواضع و انکساری اختیار کرنے اور غرور تکبر کرنے کی صورت میں رکھتے ہیں اور حقیقت میں یہ خصوصیت بھی احکام الٰہی کی اطاعت میں شامل ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں