مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ فقراء کی فضیلت اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی معاشی زندگی ۔ حدیث 1038

غصہ کا ایک نفسیاتی علاج

راوی:

وعن أبي ذر رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال إذا غضب أحدكم وهو قائم فليجلس فإن ذهب عنه الغضب وإلا فليضطجع رواه أحمد والترمذي

" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا جب تم میں سے کسی کو غصہ آئے اور اس وقت کھڑا ہو تو فورا بیٹھ جائے اگر غصہ جاتا رہے تو خیر ورنہ پھر پہلو پر لیٹ جائے۔ (احمد، ترمذی،)

تشریح
شرح السنہ میں لکھا ہے کہ غصہ کی حالت میں کھڑا رہنے کے بجائے بیٹھ جانے میں حکمت یہ ہے کہ عام طور پر غصہ کے وقت انسان بے قابو ہو جاتا ہے اور اگر وہ غصہ کے وقت کھڑا ہوا ہو تو اس بات کا زیادہ خوف ہے کہ وہ کوئی ایسی حرکت کر گزرے جس سے بعد میں پریشانی اٹھانی پڑے اور ظاہر ہے کہ بیٹھے ہوئے ہونے کی صورت میں کسی حرکت کا صادر ہونا اتنی سرعت اور آسانی کے ساتھ نہیں ہوتا جس قدر بیٹھے ہوئے ہونے کی صورت میں ہوتا ہے لیکن اس بارے میں زیادہ صحیح بات یہ ہے کہ غصہ کے وقت اپنی حالت میں اس طرح تبدیلی کر لینا کہ جس سے جسم و ذہن کو سکون و آرام ملے جیسے کھڑا ہو تو فورا بیٹھ جائے یا بیٹھا ہوا ہو تو لیٹ جائے غصہ اور اشتعال کے دفعیہ کے لئے بہترین تاثیر رکھتا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں