مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ کھانوں کے ابواب ۔ حدیث 119

سرکہ ایک بہترین سالن ہے

راوی:

وعن جابر أن النبي صلى الله عليه وسلم سأل أهله الأدم . فقالوا : ما عندنا إلا خل فدعا به فجعل يأكل به ويقول : " نعم الإدام الخل نعم الإدام الخل " . رواه مسلم

اور حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ (ایک دن ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے گھر والوں سے سالن مانگا ، گھر والوں نے کہا کہ ہمارے پاس سالن نہیں ہے البتہ سرکہ ہے چنانچہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے سرکہ منگوایا اور اس کے ساتھ روٹی کھانے لگے اور یہ فرماتے جاتے تھے کہ " سرکہ بہترین ہے سرکہ بہترین سالن ہے " (مسلم )

تشریح
سرکہ بہترین سالن ہے " یہ بار بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس لئے فرمایا کہ سرکہ کی زیادہ سے زیادہ تعریف ہو ، اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کھانے پینے میں اعتدال و میانہ روی اختیار کرنا اور اپنے نفس کو لذیذ چیزوں سے باز رکھنا اچھی بات ہے ۔ حدیث سے یہ بھی مفہوم ہوا کہ اگر کوئی شخص یہ قسم کھا لے کہ میں سالن سے روٹی نہیں کھاؤں گا اور پھر سرکہ سے روٹی کھا لے تو وہ حانث (یعنی قسم کو توڑنے والا ) ہوگا کیونکہ سرکہ کا سالن ہونا اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے ۔
حدیث میں آیا ہے کہ سرکہ انبیاء کرام صلوٰۃ اللہ علیہم اجمعین کا سالن ہے اور طبی طور پر سرکہ کے جو منافع و فوائد ہیں ، وہ بہت زیادہ ہیں ، جن کی تصدیق طبی کتابوں اور اطباء کے ذریعہ کی جا سکتی ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں