مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ کھانوں کے ابواب ۔ حدیث 118

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو میٹھی چیز بہت پسند تھی

راوی:

وعن عائشة رضي الله عنها قالت : كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يحب الحلواء والعسل . رواه البخاري

اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم میٹھی چیز اور شہد کو بہت پسند فرماتے تھے ۔ (بخاری )

تشریح
عربی میں حلو آء (مد کے ساتھ) اور حلواء ( قصر کے ساتھ ) دونوں کا اطلاق اس میٹھی چیز پر ہوتا ہے جو مٹھاس اور چکنائی کے ذریعہ بنے ، جس کو اردو میں حلوہ کہا جاتا ہے اور بعض حضرات یہ کہتے ہیں کہ مطلق یعنی ہر میٹھی چیز کو حلوہ کہتے ہیں اس صورت میں الحلواء کے بعد و العسل کا ذکر تخصیص بعد تعمیم کے طور پر ہو گا (یعنی پہلے تو حلوہ کا ذکر کیا ) جو ایک عام لفظ ہے اور جس کے حکم میں شہد بھی داخل ہے ، لیکن پھر بعد میں خاص طور پر شہد کو بھی ذکر کر دیا ، خطابی نے کہا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا میٹھی چیز کو بہت پسند کرنا طبعی خواہش کی زیادتی کی بنا پر نہیں تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر و بیشتر میٹھی چیز کھانا پسند فرماتے ہوں بلکہ " بہت پسند کرنے " کا مطلب محض یہ ہے کہ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے دسترخوان پر میٹھی چیز آتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو اتنی رغبت کے ساتھ تناول فرماتے کہ معلوم ہوتا کہ یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت مرغوب ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں