مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ پینے کی چیزوں کا بیان ۔ حدیث 226

نبیذ کن برتنوں میں نہ بنائی جائے

راوی:

وعن ابن عمر : أن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عن الدباء والحنتم والمرفت والنقير وأمر أن ينبذ في أسقية الأدم . رواه مسلم

اور حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کدو کے تو بنے ، سبز لاکھی گھڑے، رال ملے ہوئے برتن اور لکڑی کے برتن میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا اور یہ حکم دیا کہ چمڑے کے مشک میں نبیذ بنائی جائے ۔" (مسلم )

تشریح
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اسلام کے ابتدائی دور میں ان برتنوں میں نبیذ بنانے کی ممانعت فرمائی تھی اور اس ممانعت کی بنیاد یہ خوف تھا کہ کہیں ان برتنوں میں بنائی جانے والی نبیذ میں جلد نشہ پیدا نہ ہو جائے اور اس کے بارے میں معلوم بھی نہ ہو سکے، لیکن جب نشہ کی حرمت نازل ہونے پر اچھی خاصی مدت گزر گئی اور لوگوں کے ذہن میں بھی یہ حرمت اچھی طرح راسخ اور مشہور ہو گئی تو پھر ہر طرح کے برتن میں نبیذ کا بنانا مباح کر دیا گیا جیسا کہ آگے آنے والی حدیث سے معلوم ہو گا اور اس مسئلہ کی مفصل تحقیق کتاب الایمان میں بھی گزر چکی ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں