مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ پینے کی چیزوں کا بیان ۔ حدیث 227

اس حکم کی منسوخی جس کے ذریعہ بعض برتنوں میں نبیذ کا بنانا ممنوع قرار دیا گیا تھا

راوی:

وعن بريدة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : " نهيتكم عن الظروف فإن ظرفا لا يحل شيئا ولا يحرمه وكل مسكر حرام " . وفي رواية : قال : " نهيتكم عن الأشربة إلا في ظروف الأدم فاشربوا في كل وعاء غير أن لا تشربوا مسكرا " . رواه مسلم

اور حضرت بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔" میں نے تمہیں (مذکورہ بالا ) بعض برتنوں میں نبیذ بنانے سے منع کیا تھا اور تم نے یہ گمان کر لیا تھا کہ حلت و حرمت کا حکم برتنوں سے تعلق رکھتا ہے حالانکہ ایسا نہیں ہے ) بلکہ حقیقت یہ ہے کہ جو چیز حرام ہے اس کو کوئی حلال نہیں کر دیتا اور جو چیز حلال ہے اس کو کوئی برتن حرام نہیں کر دیتا ۔ اصل میں حکم تو یہ ہے کہ جو چیز نشہ پیدا کرے وہ حرام ہے (خواہ وہ کسی بھی برتن میں پی جائے جو چیز نشہ پیدا نہ کرے وہ حلال ہے خواہ وہ کسی بھی برتن میں ہو )۔ اور ایک روایت میں یوں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " میں نے (مذکورہ بالا بعض برتنوں میں " تمہیں (نبیذ بنانے اور ) پینے سے منع کیا تھا علاوہ چمڑے کے برتنوں کے (لیکن اب میں اس حکم کو منسوخ قرار دے کر ہر طرح کے برتن میں نبیذ بنانے اور پینے کو مباح قرار دیتا ہوں ) لہٰذا تم ہر طرح کے برتن میں پی سکتے ہو، لیکن جو چیز نشہ پیدا کرنے والی ہو اس کو (ہرگز ) مت پیو ۔" (مسلم )

یہ حدیث شیئر کریں