مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ لباس کا بیان ۔ حدیث 251

ریشمی کپڑا پہننے والے مرد کے بارے میں وعید

راوی:

وعن عمر وأنس وابن الزبير وأبي أمامة رضي الله عنهم أجمعين عن النبي صلى الله عليه وسلم قال : " من لبس الحرير في الدنيا لم يلبسه في الآخرة "

اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ، حضرت انس رضی اللہ عنہ، حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت ابوامامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ (چاروں صحابہ کرام ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ۔" جس شخص نے دنیا میں (غیر مشروع ریشم پہنا وہ آخرت میں ریشم نہیں پہنے گا ۔" (بخاری ومسلم )

تشریح
اس ارشاد گرامی کا تعلق اس شخص سے ہے جو مردوں کے لئے ریشم کے حلال ہونے کا عقیدہ رکھتے ہوئے ریشمی کپڑا پہننے یا یہ زجر و تہدید پر محمول ہے اور یا اس کا تعلق اس بات سے ہے کہ ایسا شخص ایک خاص مدت تک جنت میں داخل ہونے سے پہلے ریشمی کپڑا پہننے سے محروم رہے گا کیوں کہ جنت میں جنتیوں کا لباس ریشمی ہو گا، اور حافظ سیوطی کے قول کے مطابق اکثر علماء نے اس حدیث کی یہ تاویل بیان کی ہے کہ جو شخص دنیا میں ریشمی کپڑا پہنے گا وہ ان لوگوں کے ساتھ جنت میں داخل نہیں ہو گا جو ابتداء ہی میں جائز المرام قرار پا کر جنت میں جائیں گے چنانچہ اس کی تائید اس روایت سے بھی ہوتی ہے جو امام احمد نے حضرت جویرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نقل کی ہے کہ حدیث (من لبس الحریر فی الدنیا البسہ اللہ یوم القیمۃ ثوبا من نار) ۔ یعنی جس شخص نے دنیا میں ریشمی کپڑا پہنا اس کو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن آگ کا لباس پہنائے گا۔

یہ حدیث شیئر کریں