مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ شکار کا بیان ۔ حدیث 26

مجثمہ کا کھانا ممنوع ہے

راوی:

وعن أبي الدرداء قال : نهى رسول الله صلى الله عليه و سلم عن أكل المجثمة وهي التي تصبر بالنبل . رواه الترمذي

" اور حضرت ابودرداء رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجثمہ کو کھانے سے منع فرمایا ہے ۔ اور " مجثمہ " اس جانور کو کہتے ہیں ، جس کو باندھ کر نشانہ کی مانند کھڑا کیا جائے اور پھر اس پر تیر مارا جائے ۔ " ( ترمذی )

تشریح
روایت میں " مجثمہ " کی وضاحت کے لئے جو الفاظ منقول ہیں وہ کسی راوی کے ہیں ۔ یہ جاہل اور بے رحم لوگ کیا کرتے ہیں ، کہ بے زبان پرندوں اور جانوروں کو بانتدھ کر ان کو نشانہ بناتے ہیں، شریعت نے اس عمل سے بھی منع کیا ہے اور ایسے جانور کا گوشت کھانا بھی ممنوع قرار دیا ہے کیونکہ اس طرح قتل کئے جانے سے " ذبح " کا مقصد اور مفہوم حاصل نہیں ہوتا اور جب وہ جانور شرعی طور پر ذبیحہ نہیں ہو گا تو اس کا کھانا بھی حرام ہو گا۔

یہ حدیث شیئر کریں