مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ نیکی و صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 857

والدین کی خدمت کرنے کی فضیلت

راوی:

وعن عائشة قالت قال رسول الله صلى الله عليه وسلم دخلت الجنة فسمعت فيها قراءة فقلت من هذا ؟ قالوا حارثة بن النعمان كذلكم البر كذلكم البر . وكان أبر الناس بأمه . رواه في شرح السنة . والبيهقي في شعب الإيمان .
وفي رواية قال نمت فرأيتني في الجنة بدل دخلت الجنة

" اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا میں جنت میں گیا تو میں نے وہاں قرآن پڑھنے کی آواز سنی میں نے فرشتوں سے پوچھا کہ یہ کون شخص ہے تو فرشتوں نے بتایا کہ یہ حارثہ بن نعمان ہیں (صحابہ نے یہ بات سنی تو گویا ان کے دل میں یہ جاننے کی خواہش پیدا ہوئی کہ حارثہ نے اپنے کس عمل کے سبب یہ فضیلت حاصل کی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جنت میں ان کے قرآن پڑھنے کی آواز سنی چنانچہ آپ نے حارثہ کی اس فضیلت کا سبب ان الفاظ کے ساتھ بیان کیا کہ یہی وہ فضیلت ہے جو والدین کے ساتھ نیکی کرنے پر حاصل ہوتی ہے یہی وہ فضیلت ہے جو والدین کے ساتھ نیکی پر حاصل ہوتی ہے اور حارثہ ابن نعمان اپنی ماں کے ساتھ بہت اچھا سلوک کرتے تھے اس روایت کو بغوی نے شرح السنہ میں اور بہیقی نے شعب الایمان میں نقل کیا ہے اور بہیقی کی ایک روایت میں یوں ہے کہ آپ نے (میں جنت میں گیا یہ فرمانے کے بجائے) فرمایا کہ میں گیا تھا اس حالت میں کہ میں کیا دیکھتا ہو کہ میں جنت میں ہوں۔

یہ حدیث شیئر کریں