مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ اللہ کے ساتھ اور اللہ کے لیے محبت کرنے کا بیان ۔ حدیث 895

ہمسایہ سے اچھا سلوک اختیار کرنے کی اہمیت

راوی:

وعن عائشة وابن عمر رضي الله عنهم عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ما زال جبريل يوصيني بالجار حتى ظننت أنه سيورثه . متفق عليه . ( متفق عليه )

" اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا حضرت جبرائیل ہمیشہ مجھ کو ہمسایہ کے حق کا لحاظ رکھنے کا حکم دیا کرتے تھے یہاں تک کہ مجھے خیال ہوا کہ حضرت جبرائیل حکم الٰہی کے مطابق بذریعہ وحی عنقریب ہی پڑوسیوں کو ایک دوسرے کا وارث قرار دیں گے۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
اس حدیث سے ہمسایہ کے حقوق یعنی پڑوسیوں کے ساتھ احسان و نیک سلوک کرنے اس کے دکھ درد کو بانٹنے اور اس کو کسی قسم کی تکلیف و پریشانی میں مبتلا نہ کرنے کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے چنانچہ حضرت جبرائیل اس سلسلے میں اللہ کی طرف سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو جس تواتر اور پابندی کے ساتھ حکم دیتے تھے اس سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ خیال قائم کیا کہ حضرت جبرائیل شاید کسی قریبی وقت میں یہ وحی لے کر نازل ہوں کہ پڑوسی آپس میں ایک دوسرے کے وارث قرار دیئے جاتے ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں