مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ قریش کے مناقب اور قبائل کے ذکر سے متعلق ۔ حدیث 588

قریش کو ذلیل نہ کرو

راوی:

عن سعد عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : " من يرد هوان قريش أهانه الله " رواه الترمذي

اور حضرت سعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : جس شخص نے قریش کی ذلت وخواری چاہی ، اس کو اللہ تعالیٰ ذلیل وخوار کرے گا ۔" (ترمذی )

تشریح :
مطلب یہ ہے کہ قریش کی عزت اور ان کا احترام ہرصورت میں لازم ہے ان کی عزت کے درپے ہونا اور ان کی ذلت و رسوائی چاہنا اللہ کی ناراضگی کو مول لینا ہے، خواہ وہ امامت کبریٰ یعنی منصب خلافت پر فائز ہوں یا فائز نہ ہوں ۔ ان کے خلیفہ وامیر ہونے کی صورت میں ان کی اہانت و بے عزتی کرنے کی ممانعت اور تہدید کی وجہ تو ظاہر ہے، رہی وہ صورت جب کہ وہ خلافت وامارت کے منصب فائز نہ ہوں تو اس صورت میں بھی ان کی اہانت و بے عزتی کرنے کی ممانعت اس اعتبار سے سمجھی جائے گی کہ ان کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی نسبت حاصل ہے اور ان کا یہ خصوصی فضل وشرف اسی بات کا متقاضی ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں