مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ عشرہ مبشرہ کے مناقب کا بیان ۔ حدیث 758

سعد کی فضیلت

راوی:

وعن علي رضي الله عنه قال : ما جمع رسول الله صلى الله عليه و سلم أباه وأمه إلا لسعد قال له يوم أحد : " ارم فداك أبي وأمي " وقال له : " ارم أيها الغلام الحزور " . رواه الترمذي

اور حضرت علی کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ماں باپ کو سعد کے علاوہ کسی کے لئے جمع نہیں کیا چنانچہ غزوہ احد کے دن ان کو مخاطب کرکے فرمایا تھا : تیر چلائے جا ، تجھ پر میرے ماں باپ صدقے ۔" نیز ( اس دن ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سعد کو مخاطب کرکے یوں بھی فرمایا تھا : تیر پھینکے جا اے جواں مرد ۔" (ترمذی )

تشریح :
اور اس " جواں مرد" نے جب ابوبکر کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا تھا تو اس وقت اس کی عمر ١٧سال کی تھی ۔ ان کے کچھ حالات پیچھے گزر چکے ہیں ، انہوں نے اپنے زمانہ اسلام کے ہر اہم معاملہ اور واقعہ میں سرگرم حصہ لیا تھا اور دین کی سربلندی کے لئے بڑی بڑی قربانیاں پیش کیں آخر میں جب ملت انتشار وتنازعہ کی صورت حال سے دوچار تھی اور خلافت واقتدار کے مسئلہ پر مختلف گروہوں کی محاذ آرئیاں ہورہی تھیں تو انہوں نے تمام معاملات سے کامل یکسوائی اختیار کرلی تھی اور خود کو گھر کے اندر محصور کرکے ایک قبر تک محدود کر لیا تھا اور اپنے گھر کے لوگوں کو ہدایت دیدی تھی کہ باہر کی کوئی خبر مجھ تک نہ پہنچائی جائے تاآنکہ امت کسی ایک امام پر متفق ومتحد ہوجائے

یہ حدیث شیئر کریں