مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر والوں کے مناقب کا بیان ۔ حدیث 778

حضرت جعفر کا لقب

راوی:

وعن ابن عمر أنه كان إذا سلم على ابن جعفر قال : السلام عليك يا ابن ذي الجناحين . رواه البخاري

اور حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ (یعنی ابن عمر ) جب حضرت جعفربن ابی طالب کے صاحبزادے عبداللہ کو سلام کرتے تو یوں کہتے : اے دوبازوؤں والے کے بیٹے تجھ پر سلامتی ہو۔" (بخاری )

تشریح :
" دوبازوؤں والے " یہ " ذوالجناحین " کا ترجمہ اور ذالجناحین حضرت جعفر طیار کا لقب تھا جو ابوطالب کے بیٹے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے چچازاد بھائی ہیں ۔ حضرت جعفر جنگ موتہ (٨ھ) میں نہایت بہادری اور پامردی کے ساتھ لڑتے ہوئے شہید ہوگئے تھے ، یہ جنگ عیسائیوں کے خلاف مسلمانوں کے پہلی جنگ تھی جو شام کے علاقہ (موتہ ) میں ہوئی تھی اور قیصر روم کا لشکر جرار مقابلہ پر تھا ، اس جنگ کے دوران ایک دن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں اپنی نگاہ اعجاز سے دیکھا کہ جعفر کو دس بازو عطاکئے گئے ہیں جن کے ذریعہ فرشتوں کے ساتھ اڑتے پھر رہے میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سخت حیران ہوئے کہ اس نظارہ کا کیا مطلب ہے ، اور پھر جب ان کی شہادت کی خبر مدینہ پہنچی تو عقدہ کھلا ، چنانچہ اس دن سے ان کو (جعفر طیار " کہا جانے لگا اور ذوالجناحین " کا لقب دیا گیا ۔ اور ایک روایت میں یوں بھی آیا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : میں نے جعفر کو جنت کو فضاؤں میں فرشتوں کے ساتھ اڑتے دیکھا ہے ۔" چنانچہ اس دن سے وہ " ذوالجناحین " اور طیار " کے لقب سے موسوم ہوگئے ۔
حضرت جعفر طیار قدیم الا سلام ہیں ، ان سے پہلے صرف اکتیس آدمیوں نے اسلام قبول کیا تھا ۔ حضرت جعفر اپنے بھائی حضرت علی بن ابی طالب سے دس سال بڑے تھے اور خلقا وخلقاآنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت مشابہ تھے ٨ھ میں جنگ موتہ میں شہید ہوئے ، اس وقت ان کی عمر اکتالیس سال کی تھی ۔ پورے بدن پر تیر اور تلواروں کے نوے زخم آئے تھے حضرت جعفر طیار سے احادیث روایت کرنے والوں میں دوسرے صحابہ کے علاوہ ان کے صاحبزادے حضرت عبداللہ بھی شامل ہیں ۔

یہ حدیث شیئر کریں