مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ یمن اور شام اور اویس قرنی کے ذکر کا باب ۔ حدیث 987

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو بغیر ایمان لا نے والے امتیوں کی فضیلت

راوی:

وعن أبي أمامة أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : " طوبى لمن رآني [ وآمن بي ] وطوبى لمن لم يرني وآمن بي " . رواه أحمد

" اور حضرت ابوامامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : مبارک باد دی ہے اس شخص کو جس نے مجھ کو دیکھا اور مجھ پر ایمان لایا اور سات بار مبارک باد دی ہے اس شخص کو جس نے مجھ کو نہیں دیکھا اور پھر مجھ پر ایمان لایا ، میری نبوت کی تصدیق کی ۔ " (احمد )

تشریح :
" اور سات بار مبارک باد دی ہے ۔ ۔ ۔ " اس سے ان امتیوں کی فضیلت ثابت ہوتی ہے، جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات پر اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت و رسالت پر غائبانہ ایمان رکھتے ہیں ۔ لیکن یہاں سات کے عدد کا تعین کس معنی میں اس کا علم اللہ اور اللہ کے رسول ہی کے سپرد کرنا پڑتا ہے ایسے یہ کہا جاسکتا ہے کہ کسی بات کو زیادہ سے زیادہ بلیغ انداز میں بیان کرنے کے لئے اور اس کی تکثیر کی خاطر چونکہ یہی سات کا عدد بابرکت مشہور و متعارف ہے اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات رسالت پناہ پر ایمان بالغیب رکھنے والوں کو سات بار مبارک باد دی ہے ، پس اس عدد سے تکثیر مراد لینی چاہئے نہ کہ تحدید۔

یہ حدیث شیئر کریں