مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ یمن اور شام اور اویس قرنی کے ذکر کا باب ۔ حدیث 986

ایک جماعت کے بارے میں پیشین گوئی

راوی:

وعن عبد الرحمن بن العلاء الحضرمي قال : حدثني من سمع النبي صلى الله عليه و سلم يقول : " إنه سيكون في آخر هذه الأمة قوم لهم مثل أجر أولهم يأمرون بالمعروف وينهون عن المنكر ويقاتلون أهل الفتن " رواهما البيهقي في دلائل النبوة

" اور حضرت عبدالرحمن بن علاء حضرمی کہتے ہیں کہ مجھ سے اس شخص نے یہ حدیث بیان کی جس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : حقیقت یہ ہے کہ وہ ( زمانہ آ نے والا ہے جب اس امت کے آخری دور میں ایک جماعت ہوگی جس کا ثواب اس امت کے ابتدائی دور کے لوگوں ( یعنی صحابہ ) کے ثواب کی مانند ہوگا ، اس جماعت کے لوگ مخلوق اللہ کو (ان) شرعی امور کی تلقین وتبلیغ کریں گے ( جن کا وجود دین میں پایا جاتا ہے) اور ان باتوں سے باز رکھنے کی کو شش کریں گے جو خلاف شرع ہیں ( اور جن کا دین سے کوئی واسطہ اور تعلق نہیں ) نیز وہ لوگ فتنہ پردازوں ( یعنی اسلام اور مسلمانوں سے منحرف ہو جانے والوں، خارجیوں ، رافضیوں اور تمام بد عتیوں ) سے لڑیں گے (خواہ اسلحہ وطاقت کے ذریعہ لڑیں خواہ زبان و قلم کے ذریعہ ) ان دونوں روایتوں کو بیہقی نے دلائل النبوۃ میں نقل کیا ہے۔ "

یہ حدیث شیئر کریں