سنن دارمی ۔ جلد اول ۔ قربانى کا بیان ۔ حدیث 1880

امام سے پہلے قربانی کرلینا۔

راوی:

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ وَزُبَيْدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ أَنَّ أَبَا بُرْدَةَ بْنَ نِيَارٍ ضَحَّى قَبْلَ أَنْ يُصَلِّيَ فَلَمَّا صَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَعَاهُ فَذَكَرَ لَهُ مَا فَعَلَ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا شَاتُكَ شَاةُ لَحْمٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ عِنْدِي عَنَاقٌ لِي جَذَعَةٌ مِنْ الْمَعْزِ هِيَ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ شَاتَيْنِ قَالَ فَضَحِّ بِهَا وَلَا تُجْزِئُ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَكَ قَالَ أَبُو مُحَمَّد قُرِئَ عَلَى مُحَمَّدٍ عَنْ سُفْيَانَ وَمَنْ ذَبَحَ بَعْدَ الصَّلَاةِ وَالْإِمَامُ يَخْطُبُ أَجْزَأَهُ

حضرت براء بن عازب بیان کرتے ہیں حضرت ابوبردہ بن نیار نے نماز پڑھنے سے پہلے ہی قربانی کرلی جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز ادا کرلی تو انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر اس عمل کا ذکر کیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا تمہارے حصے میں صرف بکری کا گوشت ہی آیا ہے۔ یعنی قربانی نہیں ہوئی۔) حضرت ابوبردہ نے عرض کی یا رسول اللہ میرے پاس ایک سال کا بکری کا بچہ ہے جو مجھے دو بکریوں سے زیادہ عزیز ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم اسے ہی قربان کرو تمہارے بعد کسی کے لئے یہ بات جائز نہیں ہوگی۔ امام دارمی فرماتے ہیں سفیان فرماتے ہیں جو شخص نماز عید ہوجانے کے بعد امام کے خطبہ دینے کے دوران جانور ذبح کرے تو اس کی قربانی جائز ہوگی۔

یہ حدیث شیئر کریں