سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ فضائل قرآن کا بیان ۔ حدیث 1156

قرآن پڑھنے کی فضیلت۔

راوی:

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا بْنُ عَدِيٍّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سِنَانٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ عَنْ الْحَارِثِ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمَّتَكَ سَتُفْتَتَنُ مِنْ بَعْدِكَ قَالَ فَسَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ سُئِلَ مَا الْمَخْرَجُ مِنْهَا قَالَ الْكِتَابُ الْعَزِيزُ الَّذِي لَا يَأْتِيهِ الْبَاطِلُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَلَا مِنْ خَلْفِهِ تَنْزِيلٌ مِنْ حَكِيمٍ حَمِيدٍ مَنْ ابْتَغَى الْهُدَى فِي غَيْرِهِ أَضَلَّهُ اللَّهُ وَمَنْ وَلِيَ هَذَا الْأَمْرَ مِنْ جَبَّارٍ فَحَكَمَ بِغَيْرِهِ قَصَمَهُ اللَّهُ هُوَ الذِّكْرُ الْحَكِيمُ وَالنُّورُ الْمُبِينُ وَالصِّرَاطُ الْمُسْتَقِيمُ فِيهِ خَبَرُ مَنْ قَبْلَكُمْ وَنَبَأُ مَا بَعْدَكُمْ وَحُكْمُ مَا بَيْنَكُمْ وَهُوَ الْفَصْلُ لَيْسَ بِالْهَزْلِ وَهُوَ الَّذِي سَمِعَتْهُ الْجِنُّ فَلَمْ تَتَنَاهَى أَنْ قَالُوا إِنَّا سَمِعْنَا قُرْآنًا عَجَبًا يَهْدِي إِلَى الرُّشْدِ وَلَا يَخْلَقُ عَنْ كَثْرَةِ الرَّدِّ وَلَا تَنْقَضِي عِبَرُهُ وَلَا تَفْنَى عَجَائِبُهُ ثُمَّ قَالَ عَلِيٌّ لِلْحَارِثِ خُذْهَا إِلَيْكَ يَا أَعْوَرُ

حارث بیان کرتے ہیں حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں عرض کی گئی یا رسول اللہ آپ کے بعد آپ کی امت آزمائش کا شکار ہوجائے گی تو انہوں نے اللہ کے رسول سے سوال کیا یا نبی رسول اللہ اس سے بچنے کا طریقہ کیا ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ معزز کتاب ہے جس کے آگے اور پیچھے سے باطل نہیں آسکتا اور جو حکمت والی ہے اور لائق حمد کی طرف سے نازل کی گئی ہے۔ جو شخص اس کے علاوہ کسی اور سے ہدایت تلاش کرنے کی کوشش کرے گا اللہ اسے گمراہی کا شکار کردے گا اور جو ظالم حکمران بننے کے بعد اس کی بجائے دوسرے فیصلے کرے گا اللہ اسے برباد کردے گا یہ حکمت آمیز نصیحت ہے اور واضح رہے کہ سیدھا راستہ یہی ہے۔ اس میں تم سے پہلے لوگوں کی اطلاعات ہیں اور بعد میں آنے والوں کی خبریں ہیں یہ تمہارے درمیان فیصلہ والی چیز ہے فرق کرنے والی چیز ہے یہ مذاق نہیں ہے یہ وہ ہے کہ جب جنات نے اسے سنا تو یہ کہنے سے باز نہ رہ سکے کہ ہم نے قرآن کو سنا ہے اور یہ بہت حیرت والی چیز ہے یہ بکثرت استعمال ہونے والی چیز ہے اور یہ پرانی نہیں ہوسکتی اور اس کی مدت ختم نہیں ہوسکتی اور اس کے عجائب فنا نہیں ہوں گے۔ پھر حضرت علی رضی اللہ عنہ نے حارث سے کہا اے اعور اس بات کو یاد رکھنا۔

یہ حدیث شیئر کریں