سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ حدود کا بیان ۔ حدیث 171

زنا کا اعتراف کرنا۔

راوی:

أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى عَنْ إِسْرَائِيلَ عَنْ سِمَاكٍ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ يَقُولُ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَاعِزِ بْنِ مَالِكٍ رَجُلٍ قَصِيرٍ فِي إِزَارٍ مَا عَلَيْهِ رِدَاءٌ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُتَّكِئٌ عَلَى وِسَادَةٍ عَلَى يَسَارِهِ فَكَلَّمَهُ فَمَا أَدْرِي مَا يُكَلِّمُهُ بِهِ وَأَنَا بَعِيدٌ مِنْهُ بَيْنِي وَبَيْنَهُ الْقَوْمُ ثُمَّ قَالَ اذْهَبُوا بِهِ فَارْجُمُوهُ ثُمَّ قَالَ رُدُّوهُ فَكَلَّمَهُ أَيْضًا وَأَنَا أَسْمَعُ غَيْرَ أَنَّ بَيْنِي وَبَيْنَهُ الْقَوْمَ فَقَالَ اذْهَبُوا بِهِ فَارْجُمُوهُ ثُمَّ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَطَبَ وَأَنَا أَسْمَعُهُ ثُمَّ قَالَ كُلَّمَا نَفَرْنَا فِي سَبِيلِ اللَّهِ خَلَفَ أَحَدُهُمْ لَهُ نَبِيبٌ كَنَبِيبِ التَّيْسِ يَمْنَحُ إِحْدَاهُنَّ الْكُثْبَةَ مِنْ اللَّبَنِ وَاللَّهِ لَا أَقْدِرُ عَلَى أَحَدٍ مِنْهُمْ إِلَّا نَكَّلْتُ بِهِ

حضرت جابر بن سمرہ بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ماعز بن مالک کو لایا گیا یہ ایک چھوٹے قد کے صاحب تھے انہوں نے ایک تہبند اوڑھا ہوا تھا اور اوپر چادر نہیں تھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت بائیں طرف ایک تکیے سے ٹیک لگا کر بیٹھے ہوئے تھے اس شخص نے آپ سے کوئی بات کہی مجھے پتا نہیں چلا کہ اس نے آپ سے کیا بات کی ہے کیونکہ میں اس سے دور تھا میرے اور اس کے درمیان کچھ لوگ تھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہدایت کی اسے لے جا کر سنگسار کردو۔ پھر آپ نے ارشاد فرمایا اسے واپس لے آؤ پھر اس کے ساتھ آپ نے کوئی بات کی جو میں نہیں سن سکا کیونکہ میرے اور آپ کے درمیان کچھ لوگ تھے پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہدایت کی اسے جا کر سنگسار کردو پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اٹھے آپ نے خطبہ دیا میں نے اسے سنا آپ نے ارشاد فرمایا جب ہم اللہ کی راہ میں جہاد کے لئے نکلتے ہیں تو ان میں سے کوئی آدمی پیچھے رہ جاتا ہے جو مرغ کی طرح آواز نکالتا ہے اور کسی خاتون کو تھوڑا سادودھ دینا چاہتا ہے اللہ کی قسم ان میں سے جو بھی میرے قابو میں آگیا میں اسے سخت سزا دوں گا۔

یہ حدیث شیئر کریں