سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ دیت کا بیان ۔ حدیث 240

کسی شخص کو کسی دوسرے کے جرم میں نہیں پکڑاجاسکتا

راوی:

أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ إِيَادٍ حَدَّثَنَا إِيَادٌ عَنْ أَبِي رِمْثَةَ قَالَ انْطَلَقْتُ مَعَ أَبِي نَحْوَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِأَبِي ابْنُكَ هَذَا فَقَالَ إِي وَرَبِّ الْكَعْبَةِ قَالَ حَقًّا قَالَ أَشْهَدُ بِهِ قَالَ فَتَبَسَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ضَاحِكًا مِنْ ثَبَتِ شَبَهِي فِي أَبِي وَمِنْ حَلِفِ أَبِي عَلَيَّ فَقَالَ إِنَّ ابْنَكَ هَذَا لَا يَجْنِي عَلَيْكَ وَلَا تَجْنِي عَلَيْهِ قَالَ وَقَرَأَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَى

حضرت ابورمثہ بیان کرتے ہیں میں اپنے والد کے ہمراہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ نے میرے والد سے دریافت کیا کہ یہ تمہارابیٹا ہے انہوں نے عرض کی جی ہاں رب کعبہ کی قسم آپ نے فرمایا ٹھیک کہ رہے ہو؟ انہوں نے عرض کی میں یہ گواہی دیتاہوں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مسکرادیئے آپ اس بات پر مسکرائے تھے میری میرے والد کے ساتھ بہت مشابہت تھی اور میرے والد نے میرے بارے میں قسم اٹھائی تھی آپ نے ارشاد فرمایا تمہارا بیٹا تمہارے کسی جرم کا ملزم نہیں بنے گا اور تم اس کے کسی جرم کے ملزم نہیں بنوگے پھر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت کی ۔ "اور کوئی شخص کسی دوسرے کا وزن نہیں اٹھائے گا"۔

یہ حدیث شیئر کریں