سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ دیت کا بیان ۔ حدیث 239

کسی شخص کو کسی دوسرے کے جرم میں نہیں پکڑاجاسکتا

راوی:

أَخْبَرَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ يَعْنِي ابْنَ حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ الْمَلِكِ بْنَ عُمَيْرٍ حَدَّثَنِي إِيَادُ بْنُ لَقِيطٍ عَنْ أَبِي رِمْثَةَ قَالَ قَدِمْتُ الْمَدِينَةَ وَمَعِيَ ابْنٌ لِي وَلَمْ نَكُنْ رَأَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُهُ فَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ ثَوْبَانِ أَخْضَرَانِ فَلَمَّا رَأَيْتُهُ عَرَفْتُهُ بِالصِّفَةِ فَأَتَيْتُهُ فَقَالَ مَنْ هَذَا الَّذِي مَعَكَ قُلْتُ ابْنِي وَرَبِّ الْكَعْبَةِ فَقَالَ ابْنُكَ فَقُلْتُ أَشْهَدُ بِهِ قَالَ فَإِنَّ ابْنَكَ هَذَا لَا يَجْنِي عَلَيْكَ وَلَا تَجْنِي عَلَيْهِ

ابورمثہ بیان کرتے ہیں میں مدینہ آیا میرے ساتھ میرا بیٹاموجود تھا ہم نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں دیکھا تھا آپ باہر تشریف لائے آپ نے دوسبز کپڑے پہنے ہوئے تھے میں نے آپ کو دیکھا تو آپ کے حلیے کی وجہ سے آپ کو پہچان لیا میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا آپ نے دریافت کیا یہ تمہارے ساتھ کون ہے میں نے جواب دیا رب کعبہ کی قسم یہ میرا بیٹا ہے آپ نے فرمایا تمہارا بیٹا ہے؟ میں نے عرض کی میں اس بات کی گواہی دیتاہوں آپ نے ارشاد فرمایا بے شک تمہارابیٹا کسی جرم کی وجہ سے پکڑا نہیں جاسکتا اور تم اس کے کسی جرم کی وجہ سے پکڑے نہیں جاسکتے۔

یہ حدیث شیئر کریں