سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 261

شہداء کی ارواح

راوی:

أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ مَسْرُوقٍ قَالَ سَأَلْنَا عَبْدَ اللَّهِ عَنْ أَرْوَاحِ الشُّهَدَاءِ وَلَوْلَا عَبْدُ اللَّهِ لَمْ يُحَدِّثْنَا أَحَدٌ قَالَ أَرْوَاحُ الشُّهَدَاءِ عِنْدَ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فِي حَوَاصِلِ طَيْرٍ خُضْرٍ لَهَا قَنَادِيلُ مُعَلَّقَةٌ بِالْعَرْشِ تَسْرَحُ فِي أَيِّ الْجَنَّةِ شَاءُوا ثُمَّ تَرْجِعُ إِلَى قَنَادِيلِهَا فَيُشْرِفُ عَلَيْهِمْ رَبُّهُمْ فَيَقُولُ أَلَكُمْ حَاجَةٌ تُرِيدُونَ شَيْئًا فَيَقُولُونَ لَا إِلَّا أَنْ نَرْجِعَ إِلَى الدُّنْيَا فَنُقْتَلَ مَرَّةً أُخْرَى

مسروق بیان کرتے ہیں ہم نے عبداللہ سے شہداء کی ارواح کے بارے میں دریافت کیا اگر وہ نہ ہوتے تو شاید ہمیں کوئی اس کے بارے میں نہ بتاتا جواب دیا قیامت کے دن شہداء کی ارواح اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں سبز پرندوں کے پیٹ میں ہوں گی ان کےلئے عرش کے ساتھ قندیلیں لٹکی ہوں گی وہ ارواح جنت میں جہاں چاہیں گی سیر کرسکیں گی اور پھر واپس ان قندیلوں میں آجائیں گی ان کا پروردگار ان کے سامنے ظہور کر کے دریافت کرے گا کیا تمہیں کسی چیز کی ضرورت ہے کیا تم کچھ چاہتے ہو؟ وہ جواب دیں گے نہیں البتہ ہم دنیا میں جانا چاہتے ہیں تاکہ ہمیں دوبارہ شہید کیا جائے۔

یہ حدیث شیئر کریں