سنن دارمی ۔ جلد دوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 262

اللہ کی راہ میں شہید کیے جانے کی فضیلت

راوی:

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُبَارَكِ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ يَحْيَى هُوَ الصَّدَفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِي الْمُثَنَّى الْأُمْلُوكِيِّ عَنْ عُتْبَةَ بْنِ عَبْدٍ السُّلَمِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْقَتْلَى ثَلَاثَةٌ مُؤْمِنٌ جَاهَدَ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ إِذَا لَقِيَ الْعَدُوَّ قَاتَلَ حَتَّى يُقْتَلَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِ فَذَلِكَ الشَّهِيدُ الْمُمْتَحَنُ فِي خَيْمَةِ اللَّهِ تَحْتَ عَرْشِهِ لَا يَفْضُلُهُ النَّبِيُّونَ إِلَّا بِدَرَجَةِ النُّبُوَّةِ وَمُؤْمِنٌ خَلَطَ عَمَلًا صَالِحًا وَآخَرَ سَيِّئًا جَاهَدَ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ إِذَا لَقِيَ الْعَدُوَّ قَاتَلَ حَتَّى يُقْتَلَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهِ مُمَصْمِصَةٌ مَحَتْ ذُنُوبَهُ وَخَطَايَاهُ إِنَّ السَّيْفَ مَحَّاءٌ لِلْخَطَايَا وَأُدْخِلَ الْجَنَّةَ مِنْ أَيِّ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ شَاءَ وَمُنَافِقٌ جَاهَدَ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ فَإِذَا لَقِيَ الْعَدُوَّ قَاتَلَ حَتَّى يُقْتَلَ فَذَاكَ فِي النَّارِ إِنَّ السَّيْفَ لَا يَمْحُو النِّفَاقَ قَالَ عَبْد اللَّهِ يُقَالُ لِلثَّوْبِ إِذَا غُسِلَ مُصْمِصَ

عتبہ بن عبدسلمی بیان کرتے ہیں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا قتل ہونے والے تین قسم کے ہوتے ہیں ایک وہ مومن جو اللہ کی راہ میں اپنے مال اور جان سے جہاد کرتا ہے جب وہ دشمن کا سامنا کرتا ہے تو اسے شہید کردیا جاتاہے۔ اس کے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا یہ وہ شہید ہے جس سے اللہ کے خیمے میں یعنی خاص رحمت میں امتحان لیا جائے گا جو اس کے عرش کے نیچے ہوگا انبیاء کو اس شخص پر صرف نبوت کے مرتبہ کی فضیلت ہوگی۔ ایک وہ مومن جو نیک اعمال کرتا ہے اور برے اعمال بھی کرتا ہے اور پھر اپنے مال اور جان کے ذریعے جہاد کرتا ہے جب وہ دشمن کا سامنا کرتا ہے تو اس سے لڑتے ہوئے شہید ہوجاتاہے۔ اس کے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک صفائی کے ذریعے اس کے گناہ اور خطائیں مٹ جائیں گی بے شک تلوار غلطیوں کو مٹادیتی ہے اور وہ شخص جس دروازے سے چاہے گا جنت میں داخل ہوجائے گا ایک وہ منافق جو اپنی جان اور مال کے ہمراہ جہاد کرتا ہے جب وہ دشمن کا سامنا کرتا ہے تو لڑتے ہوئے ماراجاتا ہے یہ جہنم میں جائے گا کیونکہ تلوار نفاق کو نہیں مٹاسکتی۔ امام دارمی فرماتے ہیں جب کپڑے کو دھویا جاتا ہے تو اس کے لئے لفظ مصمص استعمال ہوتا ہے ۔ (اوریہی لفظ اس حدیث میں استعمال ہواہے۔

یہ حدیث شیئر کریں