صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ نماز کسوف کا بیان ۔ حدیث 1016

کسی کی موت اور حیات کے سبب آفتاب میں گرہن نہیں لگتا، ابوبکرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ مغیرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، ابوموسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما اور ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے روایت کیا

راوی: عبداللہ بن محمد , ہشام , معمر , زہری , ہشام بن عروہ , عروہ عائشہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ وَهِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَسَفَتْ الشَّمْسُ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّی بِالنَّاسِ فَأَطَالَ الْقِرَائَةَ ثُمَّ رَکَعَ فَأَطَالَ الرُّکُوعَ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَأَطَالَ الْقِرَائَةَ وَهِيَ دُونَ قِرَائَتِهِ الْأُولَی ثُمَّ رَکَعَ فَأَطَالَ الرُّکُوعَ دُونَ رُکُوعِهِ الْأَوَّلِ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ ثُمَّ قَامَ فَصَنَعَ فِي الرَّکْعَةِ الثَّانِيَةِ مِثْلَ ذَلِکَ ثُمَّ قَامَ فَقَالَ إِنَّ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ لَا يَخْسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ وَلَکِنَّهُمَا آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ يُرِيهِمَا عِبَادَهُ فَإِذَا رَأَيْتُمْ ذَلِکَ فَافْزَعُوا إِلَی الصَّلَاةِ

عبداللہ بن محمد، ہشام، معمر، زہری، ہشام بن عروہ، عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں آفتاب میں گہن لگا، تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور لوگوں کو نماز پڑھائی اور طویل قرأت کی پھر رکوع کیا تو طویل رکوع کیا پھر اپنا سر اٹھایا اور دو سجدے کئے اور پھر کھڑے ہوئے اور دوسری رکعت میں بھی اسی طرح کیا پھر کھڑے ہوئے اور فرمایا کہ آفتاب اور ماہتاب کسی کی موت اور حیات کے سبب سے گہن میں نہیں آتے لیکن وہ دونوں اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں جو اللہ اپنے بندوں کو دکھاتا ہے جب تم یہ دیکھو تو نماز کی طرف دوڑو۔

Narrated 'Aisha: In the lifetime of the Prophet the sun eclipsed and the Prophet (p.b.u.h) stood up to offer the prayer with the people and recited a long recitation, then he performed a prolonged bowing, and then lifted his head and recited a prolonged recitation which was shorter than the first. Then he performed a prolonged bowing which was shorter than the first and then lifted his head and performed two prostrations. He then stood up for the second Raka and offered it like the first. Then he stood up and said, "The sun and the moon do not eclipse because of someone's life or death but they are two signs amongst the signs of Allah which He shows to His worshipers. So whenever you see them, make haste for the prayer."

یہ حدیث شیئر کریں