صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عمرہ کا بیان ۔ حدیث 1716

جو کام حج میں کئے جاتے ہیں وہی کام عمرہ میں بھی کرے ۔

راوی: ابونعیم , ہمام , عطاء , صفوان بن یعلی بن امیہ

حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا عَطَائٌ قَالَ حَدَّثَنِي صَفْوَانُ بْنُ يَعْلَی بْنِ أُمَيَّةَ يَعْنِي عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَجُلًا أَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ بِالْجِعْرَانَةِ وَعَلَيْهِ جُبَّةٌ وَعَلَيْهِ أَثَرُ الْخَلُوقِ أَوْ قَالَ صُفْرَةٌ فَقَالَ کَيْفَ تَأْمُرُنِي أَنْ أَصْنَعَ فِي عُمْرَتِي فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسُتِرَ بِثَوْبٍ وَوَدِدْتُ أَنِّي قَدْ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ أُنْزِلَ عَلَيْهِ الْوَحْيُ فَقَالَ عُمَرُ تَعَالَ أَيَسُرُّکَ أَنْ تَنْظُرَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ أَنْزَلَ اللَّهُ عَلَيْهِ الْوَحْيَ قُلْتُ نَعَمْ فَرَفَعَ طَرَفَ الثَّوْبِ فَنَظَرْتُ إِلَيْهِ لَهُ غَطِيطٌ وَأَحْسِبُهُ قَالَ کَغَطِيطِ الْبَکْرِ فَلَمَّا سُرِّيَ عَنْهُ قَالَ أَيْنَ السَّائِلُ عَنْ الْعُمْرَةِ اخْلَعْ عَنْکَ الْجُبَّةَ وَاغْسِلْ أَثَرَ الْخَلُوقِ عَنْکَ وَأَنْقِ الصُّفْرَةَ وَاصْنَعْ فِي عُمْرَتِکَ کَمَا تَصْنَعُ فِي حَجِّکَ

ابونعیم، ہمام، عطاء، صفوان بن یعلی بن امیہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا جب کہ آپ جعرانہ میں تھے، آپ چغہ پہنے ہوئے تھے جس پر خلوق یا زردی کا اثر تھا اس نے پوچھا آپ مجھے عمرہ میں سے کس چیز کے کرنے کا حکم دیتے ہیں؟ تو اللہ تعالیٰ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل کی آپ پر کپڑے سے پردہ کیا گیا اور میں چاہتا تھا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس حال میں دیکھوں کہ آپ پر وحی نازل ہو رہی ہو، حضرت عمر نے کہا کہ کیا تجھے بھلا معلوم ہوتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس حال میں دیکھے کہ اللہ تعالیٰ نے وحی نازل کی ہو؟ میں نے کہا کہ ہاں! انہوں نے کپڑے کا ایک کنارہ اٹھایا تو میں نے دیکھا کہ آپ خر اٹے لے رہے ہیں اور میں سمجھتا ہوں انہوں نے کہا کہ اونٹ کی طرح خر اٹے لے رہے تھے، جب ان سے یہ اثر زائل ہوا تو فرمایا کہ عمرہ سے متعلق پوچھنے والا کہاں ہے؟ اپنا چغہ اتار دے اور خلوق کا نشان دھو دے اور زردی کو صاف کر اور اپنے عمرہ میں وہی کر جو تو حج میں کرتا ہے۔

Narrated Safwan bin Ya'la bin Umaiya from his father who said:
"A man came to the Prophet while he was at Ji'rana. The man was wearing a cloak which had traces of Khaluq or Sufra (a kind of perfume). The man asked (the Prophet ), 'What do you order me to perform in my 'Umra?' So, Allah inspired the Prophet divinely and he was screened by a place of cloth. I wished to see the Prophet being divinely inspired. 'Umar said to me, 'Come! Will you be pleased to look at the Prophet while Allah is inspiring him?' I replied in the affirmative. 'Umar lifted one corner of the cloth and I looked at the Prophet who was snoring. (The sub-narrator thought that he said: The snoring was like that of a camel). When that state was over, the Prophet asked, "Where is the questioner who asked about 'Umra? Put off your cloak and wash away the traces of Khaluq from your body and clean the Sufra (yellow color) and perform in your Umra what you perform in your Hajj (i.e. the Tawaf round the Ka'ba and the Sa'i between Safa and Marwa). "

یہ حدیث شیئر کریں