صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عمرہ کا بیان ۔ حدیث 1722

جب حج یا عمرہ یا جہاد سے واپس ہو تو کیا کہے ؟

راوی: عبداللہ بن یوسف , مالک , نافع , عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا قَفَلَ مِنْ غَزْوٍ أَوْ حَجٍّ أَوْ عُمْرَةٍ يُکَبِّرُ عَلَی کُلِّ شَرَفٍ مِنْ الْأَرْضِ ثَلَاثَ تَکْبِيرَاتٍ ثُمَّ يَقُولُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ آيِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ سَاجِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ صَدَقَ اللَّهُ وَعْدَهُ وَنَصَرَ عَبْدَهُ وَهَزَمَ الْأَحْزَابَ وَحْدَهُ

عبداللہ بن یوسف، مالک، نافع، عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب جہاد یاحج یا عمرہ سے واپس لوٹتے تو ہر بلند زمین پر تین تکبیریں کہتے پھر فرماتے لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ لہ الملک ولہ الحمد و ھو علی کل چیز قدیر آئبون، تائبون، عابدون، ساجدون، لربنا، حامدون، صدق اللہ وعدہ ونصر عبدہ، وھزم الاحزاب وحدہ (اللہ کے سواء کوئی معبود نہیں اس کا کوئی شریک نہیں، ملک اسی کا ہے اور اسی کے لئے حمد ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے، ہم لوٹنے والے، توبہ کرنے والے عبادت کرنے والے اور سجدہ کرنے والے اپنے رب کی تعریف کرنے والے ہیں اللہ نے اپنا وعدہ سچا کیا اپنے بندے کی مدد کی اور کافروں کی فوج کو تنہا شکست دیدی)

Narrated 'Abdullah bin 'Umar:
Whenever Allah's Apostle returned from a Ghazwa, Hajj or 'Umra, he used to say Takbir thrice at every elevation of the ground and then would say, "None has the right to be worshipped but Allah; He is One and has no partner. All the kingdoms is for Him, and all the praises are for Him, and He is Omnipotent. We are returning with repentance, worshipping, prostrating, and praising our Lord. He has kept up His promise and made His slave victorious, and He Alone defeated all the clans of (non-believers)."

یہ حدیث شیئر کریں