صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ وکالہ کا بیان ۔ حدیث 2219

قربانی کے اونٹوں میں وکالت اور انکی نگرانی کا بیان ۔

راوی: اسمعیل بن عبداللہ , مالک , عبداللہ بن ابی بکر بن حزم , عمرہ بنت عبدالرحمن , عائشہ  

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرِ بْنِ حَزْمٍ عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهَا أَخْبَرَتْهُ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَا فَتَلْتُ قَلَائِدَ هَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدَيَّ ثُمَّ قَلَّدَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدَيْهِ ثُمَّ بَعَثَ بِهَا مَعَ أَبِي فَلَمْ يَحْرُمْ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئٌ أَحَلَّهُ اللَّهُ لَهُ حَتَّی نُحِرَ الْهَدْيُ

اسمعیل بن عبداللہ ، مالک، عبداللہ بن ابی بکر بن حزم، عمرہ بنت عبدالرحمن، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا  کے متعلق بیان کرتی ہیں، کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے قربانی کے جانوروں کے ہار اپنے ہاتھوں سے بٹے، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ہاتھوں سے ان کی گردنوں میں ڈالے اور اس کو میرے والد کے ساتھ بھیجا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر اللہ کی حلال کی ہوئی چیز حرام نہیں ہوئی تھی یہاں تک کہ وہ ہدی قربانی کی گئی۔

Narrated 'Aisha:
I twisted the garlands of the Hadis (i.e. animals for sacrifice) of Allah's Apostle with my own hands. Then Allah's Apostle put them around their necks with his own hands, and sent them with my father (to Mecca). Nothing legal was regarded illegal for Allah's Apostle till the animals were slaughtered.

یہ حدیث شیئر کریں