صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ کھیتی اور بٹائی کے متعلق ۔ حدیث 2234

ان شرطوں کا بیان جو مزارعت میں مکروہ ہیں ۔

راوی: صدقہ بن فضل , ابن عیینہ , یحیی , حنظلہ زرقی , رافع

حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ الْفَضْلِ أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ يَحْيَی سَمِعَ حَنْظَلَةَ الزُّرَقِيَّ عَنْ رَافِعٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنَّا أَکْثَرَ أَهْلِ الْمَدِينَةِ حَقْلًا وَکَانَ أَحَدُنَا يُکْرِي أَرْضَهُ فَيَقُولُ هَذِهِ الْقِطْعَةُ لِي وَهَذِهِ لَکَ فَرُبَّمَا أَخْرَجَتْ ذِهِ وَلَمْ تُخْرِجْ ذِهِ فَنَهَاهُمْ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

صدقہ بن فضل، ابن عیینہ، یحیی، حنظلہ زرقی، رافع سے روایت کرتے ہیں کہ اہل مدینہ میں ہمارے یہاں کاشت بہت ہوتی تھی اور ہم سے ایک شخص اپنی زمین کرایہ پر دیتا تھا اور کہتا تھا کہ یہ ٹکڑا میرا ہے اور یہ تیرا ہے۔چنانچہ اس زمین میں کبھی پیدا ہوتا اور دوسری زمین میں پیدا نہ ہوتا، اس لئے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو منع فرمایا۔

Narrated Rafi:
We worked on farms more than anybody else in Medina. We used to rent the land and say to the owner, "The yield of this portion is for us and the yield of that portion is for you (as the rent)." One of those portions might yield something and the other might not. So, the Prophet forbade us to do so.

یہ حدیث شیئر کریں