صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ قرض لینے اور قرض ادا کرنے کا بیان ۔ ۔ حدیث 2296

اس شخص پر نماز پڑھنے کا بیان جس نے قرض چھوڑا ۔

راوی: ابو الولید , شعبہ عدی بن ثابت , ابوحازم , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ عَنْ هِلَالِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا مِنْ مُؤْمِنٍ إِلَّا وَأَنَا أَوْلَی بِهِ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ اقْرَئُوا إِنْ شِئْتُمْ النَّبِيُّ أَوْلَی بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنْفُسِهِمْ فَأَيُّمَا مُؤْمِنٍ مَاتَ وَتَرَکَ مَالًا فَلْيَرِثْهُ عَصَبَتُهُ مَنْ کَانُوا وَمَنْ تَرَکَ دَيْنًا أَوْ ضَيَاعًا فَلْيَأْتِنِي فَأَنَا مَوْلَاهُ

عبداللہ بن محمد، ابوعامر، فلیح، بلال بن علی، عبدالرحمن بن ابی عمرہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کوئی مومن نہیں جس کا میں دنیا اور آخرت میں سب سے زیادہ دوست نہیں ہوں، اگر تم چاہو تو یہ آیت تلاوت کرو (اَلنَّبِيُّ اَوْلٰى بِالْمُؤْمِنِيْنَ مِنْ اَنْفُسِهِمْ وَاَزْوَاجُه اُمَّهٰتُهُمْ وَاُولُوا الْاَرْحَامِ بَعْضُهُمْ اَوْلٰى بِبَعْضٍ فِيْ كِتٰبِ اللّٰهِ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُهٰجِرِيْنَ اِلَّا اَنْ تَفْعَلُوْ ا اِلٰ ى اَوْلِيٰ ى ِكُمْ مَّعْرُوْفًا كَانَ ذٰلِكَ فِي الْكِتٰبِ مَسْطُوْرًا) 33۔ الاحزاب : 6) (نبی مسلمانوں پر خود ان کی ذات سے زیادہ مہربان ہیں) چنانچہ جو مومن مر جائے اور مال چھوڑے، تو اس کے عصبہ اس کے وارث ہوں گے، جو بھی موجود ہوں، اور جس نے کوئی دین یا اہل و عیال چھوڑا، تو وہ میرے پاس آئے میں اس کا مولیٰ (ذمہ دار) ہوں۔

Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "I am closer to the believers than their selves in this world and in the Hereafter, and if you like, you can read Allah's Statement: "The Prophet is closer to the believers than their own selves." (33.6) So, if a true believer dies and leaves behind some property, it will be for his inheritors (from the father's side), and if he leaves behind some debt to be paid or needy offspring, then they should come to me as I am the guardian of the deceased."

یہ حدیث شیئر کریں