صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ غلام آزاد کرنے کا بیان ۔ حدیث 2438

اگر عربی غلام کا مالک ہو جائے اور اس کو ہبہ کر دے بیچ دے جماع کرے فدیہ دے اور بچوں کو قید کرے (تو کیا درست ہے) اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ اللہ ایک مثال بیان کرتا ہے ایک شخص غلام کی جو کسی چیز پر قدرت نہیں رکھتا اور اس شخص کی جس کو ہم نے اپنی طرف سے عمدہ رزق دیا ہے اور وہ اس میں سے پوشیدہ طور پر اور اعلانیہ خرچ کرتے ہیں کیا وہ سب برابر ہوں گے سب تعریف اللہ کے لئے ہے بلکہ ان میں سے اکثر نہیں جانتے۔

راوی: زہیر بن حرب جریر عمارہ بن قعقاع ابوزرعہ ابوہریرہ

حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ الْقَعْقَاعِ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَا أَزَالُ أُحِبُّ بَنِي تَمِيمٍ و حَدَّثَنِي ابْنُ سَلَامٍ أَخْبَرَنَا جَرِيرُ بْنُ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ الْمُغِيرَةِ عَنْ الْحَارِثِ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَعَنْ عُمَارَةَ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ مَا زِلْتُ أُحِبُّ بَنِي تَمِيمٍ مُنْذُ ثَلَاثٍ سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِيهِمْ سَمِعْتُهُ يَقُولُ هُمْ أَشَدُّ أُمَّتِي عَلَی الدَّجَّالِ قَالَ وَجَائَتْ صَدَقَاتُهُمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذِهِ صَدَقَاتُ قَوْمِنَا وَکَانَتْ سَبِيَّةٌ مِنْهُمْ عِنْدَ عَائِشَةَ فَقَالَ أَعْتِقِيهَا فَإِنَّهَا مِنْ وَلَدِ إِسْمَاعِيلَ

زہیر بن حرب جریر عمارہ بن قعقاع ابوزرعہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں بنی تمیم سے برابر محبت کرتا رہوں گا ابن سلام جریر بن عبدالحمید مغیرہ حارث ابوزرعہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ عمارہ ابوزرعہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ میں بنی تمیم سے برابر محبت کرتا ہوں جب سے میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کے متعلق تین باتیں سنی ہیں میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ان لوگوں کے متعلق فرماتے ہوئے سنا کہ وہ میری امت میں دجال کے لئے بہت زیادہ سخت ہوں گے ایک بار بنی تمیم کے صدقات آئے تو فرمایا یہ ہماری قوم کے صدقات ہیں اور بنی تمیم کی ایک عورت حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے پاس قید ہو کر آئی تو فرمایا کہ اسے آزاد کر دو اس لئے کہ وہ حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے ہے۔

Narrated Abu Huraira:
I have loved the people of the tribe of Bani Tamim ever since I heard, three things, Allah's Apostle said about them. I heard him saying, These people (of the tribe of Bani Tamim) would stand firm against Ad-Dajjal." When the Sadaqat (gifts of charity) from that tribe came, Allah's Apostle said, "These are the Sadaqat (i.e. charitable gifts) of our folk." 'Aisha had a slave-girl from that tribe, and the Prophet said to 'Aisha, "Manumit her as she is a descendant of Ishmael (the Prophet)."

یہ حدیث شیئر کریں