صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عیدین کا بیان ۔ حدیث 929

عید کے دن اور حرم میں ہتھیار لے کر جانے کی کراہت کا بیان، اور حسن بصری نے کہا کہ لوگوں کو عید کے دن ہتھیار لے کر جانے سے منع کیا گیا، بشرطیکہ دشمن کا خوف نہ ہو

راوی: زکریا بن یحیی , ابوالسیکن , محمد بن سوقہ , سعید بن جبیر

حَدَّثَنَا زَکَرِيَّائُ بْنُ يَحْيَی أَبُو السُّکَيْنِ قَالَ حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُوقَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ کُنْتُ مَعَ ابْنِ عُمَرَ حِينَ أَصَابَهُ سِنَانُ الرُّمْحِ فِي أَخْمَصِ قَدَمِهِ فَلَزِقَتْ قَدَمُهُ بِالرِّکَابِ فَنَزَلْتُ فَنَزَعْتُهَا وَذَلِکَ بِمِنًی فَبَلَغَ الْحَجَّاجَ فَجَعَلَ يَعُودُهُ فَقَالَ الْحَجَّاجُ لَوْ نَعْلَمُ مَنْ أَصَابَکَ فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ أَنْتَ أَصَبْتَنِي قَالَ وَکَيْفَ قَالَ حَمَلْتَ السِّلَاحَ فِي يَوْمٍ لَمْ يَکُنْ يُحْمَلُ فِيهِ وَأَدْخَلْتَ السِّلَاحَ الْحَرَمَ وَلَمْ يَکُنْ السِّلَاحُ يُدْخَلُ الْحَرَمَ

زکریا بن یحیی ، ابوالسیکن، محمد بن سوقہ، سعید بن جبیر روایت کرتے ہیں انہوں نے فرمایا کہ میں ابن عمر کے ساتھ تھا، جب ان کے تلوے میں نیزے کی نوک چبھ گئی اور ان کا پاؤں رکاب سے چمٹ گیا، تو میں اترا اور اس نیزے کو نکالا، یہ واقعہ منیٰ میں ہوا تھا۔ جب حجاج کو خبر ملی تو ان کی عیادت کرنے آیا، تو حجاج نے کہا کاش ہمیں معلوم ہوجاتا کہ کس نے آپ کو یہ تکلیف پہنچائی ہے، ابن عمر نے جواب دیا کہ تو نے ہی ہمیں یہ تکلیف پہنچائی؟ حجاج نے پوچھا کیونکر؟ ابن عمر نے جواب دیا کہ تو ایسے دن ہتھیار لے کر آیا جس دن ہتھیار لے کر نہیں آیا جاتا تھا اور تو نے ہتھیار حرم میں داخل کیا حالانکہ حرم میں ہتھیار داخل نہیں کیا جاتا تھا۔

Narrated Said bin Jubair: I was with Ibn Umar when a spear head pierced the sole of his foot and his foot stuck to the paddle of the saddle and I got down and pulled his foot out, and that happened in Mina. Al-Hajjaj got the news and came to enquire about his health and said, "Alas! If we could only know the man who wounded you!" Ibn Umar said, "You are the one who wounded me." Al-Hajjaj said, "How is that?" Ibn Umar said, "You have allowed the arms to be carried on a day on which nobody used to carry them and you allowed arms to be carried in the Haram even though it was not allowed before."

یہ حدیث شیئر کریں