صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عیدین کا بیان ۔ حدیث 930

عید کے دن اور حرم میں ہتھیار لے کر جانے کی کراہت کا بیان، اور حسن بصری نے کہا کہ لوگوں کو عید کے دن ہتھیار لے کر جانے سے منع کیا گیا، بشرطیکہ دشمن کا خوف نہ ہو

راوی: احمد بن یعقوب , اسحٰق بن سعید بن عمرو بن سعید بن عاص

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يَعْقُوبَ قَالَ حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ عَنْ أَبِيهِ قَالَ دَخَلَ الْحَجَّاجُ عَلَی ابْنِ عُمَرَ وَأَنَا عِنْدَهُ فَقَالَ کَيْفَ هُوَ فَقَالَ صَالِحٌ فَقَالَ مَنْ أَصَابَکَ قَالَ أَصَابَنِي مَنْ أَمَرَ بِحَمْلِ السِّلَاحِ فِي يَوْمٍ لَا يَحِلُّ فِيهِ حَمْلُهُ يَعْنِي الْحَجَّاجَ

احمد بن یعقوب، اسحاق بن سعید بن عمرو بن سعید بن عاص اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے فرمایا کہ حجاج ابن عمر کے پاس آیا اور میں ان کے پاس تھا اس نے پوچھا کیا حال ہے؟ ابن عمر نے جواب دیا اچھا ہوں، حجاج نے پوچھا کس نے آپ کو یہ تکلیف پہنچائی؟ انہوں نے نے کہا مجھے تکلیف اس شخص نے پہنچائی جس نے ایسے دن میں ہتھیار اٹھانے کی اجازت دی جس دن ہتھیار اٹھانا جائز نہ تھا، انہوں نے اس سے حجاج کو مراد لیا۔

Narrated Said bin 'Amr bin Said bin Al-'Aas: Al-Hajjaj went to Ibn Umar while I was present there. Al-Hajjaj asked Ibn Umar, "How are you?" Ibn Umar replied, "I am all right," Al-Hajjaj asked, "Who wounded you?" Ibn Umar replied, "The person who allowed arms to be carried on the day on which it was forbidden to carry them (he meant Al-Hajjaj)"

یہ حدیث شیئر کریں