صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عیدین کا بیان ۔ حدیث 931

عید کی نماز کیلئے سویرے جانے کا بیان، اور عبداللہ بن بسر نے کہا کہ ہم نماز سے اس وقت فارغ ہوجاتے تھے جس وقت تسبیح (نماز نفل پڑھنا) جائز ہے

راوی: سلیمان بن حرب , شعبہ , زبید , شعبی , براء بن عازب

حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ زُبَيْدٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ الْبَرَائِ قَالَ خَطَبَنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ النَّحْرِ قَالَ إِنَّ أَوَّلَ مَا نَبْدَأُ بِهِ فِي يَوْمِنَا هَذَا أَنْ نُصَلِّيَ ثُمَّ نَرْجِعَ فَنَنْحَرَ فَمَنْ فَعَلَ ذَلِکَ فَقَدْ أَصَابَ سُنَّتَنَا وَمَنْ ذَبَحَ قَبْلَ أَنْ يُصَلِّيَ فَإِنَّمَا هُوَ لَحْمٌ عَجَّلَهُ لِأَهْلِهِ لَيْسَ مِنْ النُّسُکِ فِي شَيْئٍ فَقَامَ خَالِي أَبُو بُرْدَةَ بْنُ نِيَارٍ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَا ذَبَحْتُ قَبْلَ أَنْ أُصَلِّيَ وَعِنْدِي جَذَعَةٌ خَيْرٌ مِنْ مُسِنَّةٍ قَالَ اجْعَلْهَا مَکَانَهَا أَوْ قَالَ اذْبَحْهَا وَلَنْ تَجْزِيَ جَذَعَةٌ عَنْ أَحَدٍ بَعْدَکَ

سلیمان بن حرب، شعبہ، زبید، شعبی، براء بن عازب سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا کہ قربانی کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں خطبہ دیا تو فرمایا کہ سب سے پہلے ہم اس دن جو کام کریں وہ یہ کہ نماز پڑھیں، پھر واپس ہوں اور قربانی کریں، جو ایسا کرے تو اس نے میری سنت کو پا لیا اور جس نے نماز سے پہلے ذبح کیا تو وہ گوشت ہے جو اس نے اپنے گھر والوں کیلئے جلدی تیار کیا ہے، قربانی نہیں ہے، میرے ماموں ابوبردہ بن نیار کھڑے ہوئے اور کہا یا رسول اللہ! میں نے نماز سے پہلے ذبح کرلیا اور میرے پاس ایک بکری کا ایک سال کا بچہ ہے جو دو سال کے بچے سے بہتر ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس کو اس کا مقام بنا لے یا فرمایا کہ اس کی جگہ ذبح کر لے لیکن تیرے بعد کسی کیلئے کافی نہ ہوگا۔

Narrated Al-Bara': The Prophet delivered the Khutba on the day of Nahr ('Id-ul-Adha) and said, "The first thing we should do on this day of ours is to pray and then return and slaughter (our sacrifices). So anyone who does so he acted according to our Sunna; and whoever slaughtered before the prayer then it was just meat that he offered to his family and would not be considered as a sacrifice in any way. My Uncle Abu Burda bin Niyyar got up and said, "O, Allah's Apostle! I slaughtered the sacrifice before the prayer but I have a young she-goat which is better than an older sheep." The Prophet said, "Slaughter it in lieu of the first and such a goat will not be considered as a sacrifice for anybody else after you."

یہ حدیث شیئر کریں