صحیح بخاری ۔ جلد اول ۔ عیدین کا بیان ۔ حدیث 932

ایام تشریق میں عمل کی فضیلت کا بیان اور ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے قول وَاذْكُرُوا اللَّهَ فِي أَيَّامٍ مَعْلُومَاتٍ میں دس دن مراد ہیں، اور ایام معدودات تشریق کے دن ہیں، ابن عمر اور ابوہریرہ ان دس دنوں میں بازار نکلتے تھے تو تکبیر کہتے تھے، لوگ ان کی تکبیر کے ساتھ تکبیر کہتے اور محمد بن علی نفل نمازوں کے بعد بھی تکبیر کہتے تھے۔

راوی: محمد بن عرعرہ , شعبہ , سلیمان مسلم البطین , سعید بن جبیر , ابن عباس

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَرْعَرَةَ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ مُسْلِمٍ الْبَطِينِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مَا الْعَمَلُ فِي أَيَّامٍ أَفْضَلَ مِنْهَا فِي هَذِهِ قَالُوا وَلَا الْجِهَادُ قَالَ وَلَا الْجِهَادُ إِلَّا رَجُلٌ خَرَجَ يُخَاطِرُ بِنَفْسِهِ وَمَالِهِ فَلَمْ يَرْجِعْ بِشَيْئٍ

محمد بن عرعرہ، شعبہ، سلیمان مسلم البطین، سعید بن جبیر، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو عمل اس دن میں کیا جائے اس سے کوئی عمل افضل نہیں ہے، لوگوں نے سوال کیا کیا جہاد بھی نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جہاد بھی نہیں، بجز اس شخص کے جس نے اپنی جان ومال کو خطرے میں ڈالا اور کوئی چیز واپس لے کر نہ لوٹا۔

Narrated Ibn Abbas: The Prophet said, "No good deeds done on other days are superior to those done on these (first ten days of Dhul Hijja)." Then some companions of the Prophet said, "Not even Jihad?" He replied, "Not even Jihad, except that of a man who does it by putting himself and his property in danger (for Allah's sake) and does not return with any of those things."

یہ حدیث شیئر کریں