صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ تفاسیر کا بیان ۔ حدیث 1674

ارشاد باری تعالیٰ کہ آپ جہاں بھی جائیں اپنا چہرہ مسجد حرام کی طرف رکھیں اور تم لوگ جہاں بھی ہو اپنا چہرہ کعبہ کی طرف رکھو تاکہ لوگوں کو تمہارے مقابلہ میں گفتگو کی مجال نہ رہے آخر آیت تک کی تفسیر

راوی: قتیبہ بن سعید , امام مالک , عبداللہ بن دینار , ابن عمر

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ بَيْنَمَا النَّاسُ فِي صَلَاةِ الصُّبْحِ بِقُبَائٍ إِذْ جَائَهُمْ آتٍ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أُنْزِلَ عَلَيْهِ اللَّيْلَةَ وَقَدْ أُمِرَ أَنْ يَسْتَقْبِلَ الْکَعْبَةَ فَاسْتَقْبِلُوهَا وَکَانَتْ وُجُوهُهُمْ إِلَی الشَّأْمِ فَاسْتَدَارُوا إِلَی الْقِبْلَةِ

قتیبہ بن سعید، امام مالک، عبداللہ بن دینار، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ ہم لوگ مسجد قبا میں فجر کی نماز پڑھ رہے تھے کہ ایک شخص نے پکار کر کہا کہ آج رات کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس اللہ کا یہ حکم آیا ہے کہ کعبہ کو اپنا قبلہ بناؤ لہذا تم سب بھی اپنا اپنا منہ کعبہ کی طرف کرلو چنانچہ ہم سب لوگ بیت المقدس کی طرف سے کعبہ کی طرف گھوم گئے۔

Narrated Ibn 'Umar:
While some people were offering Fajr prayer at Quba mosque, someone came to them and said, "Quranic literature" has been revealed to Allah's Apostle tonight, and he has been ordered to face the Ka'ba (of Mecca) so you too, should turn your faces towards it. Their faces were then towards Sham (Jerusalem), so they turned towards the Qibla (i.e. Ka'ba of Mecca)."

یہ حدیث شیئر کریں