صحیح بخاری ۔ جلد دوم ۔ مخلوقات کی ابتداء کا بیان ۔ حدیث 464

آیت کریمہ سورج اور چاند ایک خاص حساب کے ساتھ (گردش میں) ہیں کی کیفیت کا بیان مجاہد نے فرمایا (حسبان کا مطلب یہ ہے) چکی کی گردش کے مطابق دوسرے لوگوں نے کہا کہ ایسے حساب اور منزلوں کے ساتھ کہ وہ اس سے باہر نہیں ہو سکتے حسبان جمع ہے حساب کی جیسے شہبان جمع ہے شہاب کی ضحاہا یعنی اس کی روشنی ان تدرک القمر یعنی ایک کی روشنی کو دوسرے کی روشنی چھپا نہیں سکتی حالانکہ ہر ایک دن دونوں میں سے گردش کر رہا ہے واہیۃ وہیہا یعنی اس کا پھٹ جانا ارجائہا یعنی اس کا وہ حصہ جو پھٹا نہیں تو یہ اس کے دونوں کناروں پر ہوگا جیسے تم کہتے ہوعلی ارجاء البر (کنویں کے کناروں پر) اغطش وجن یعنی تاریک ہو گیا اور حسن نے فرمایا کورت یعنی لپیٹ دیا جائے گا۔ حتیٰ کہ اس کی روشنی ختم ہو جائے گی۔ واللیل و ماوسق یعنی جو جانور بھی جمع کر لے اتسق یعنی برابر ہوا بروجا یعنی شمس و قمر کی منزلیں الحرور دن میں سورج کے ساتھ ہوتی ہے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے فرمایا حرور رات میں اور سموم دن میں ہوتی ہے کہا جاتا ہے یولج یعنی لپیٹ دیتا ہے ولیجہ یعنی ہر ایسی چیز جسے تم نے دوسری چیز میں داخل کر دیا۔

راوی: محمد بن مثنیٰ یحیی اسمٰعیل قیس ابومسعود

حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ إِسْمَاعِيلَ قَالَ حَدَّثَنِي قَيْسٌ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الشَّمْسُ وَالْقَمَرُ لَا يَنْکَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلَا لِحَيَاتِهِ وَلَکِنَّهُمَا آيَتَانِ مِنْ آيَاتِ اللَّهِ فَإِذَا رَأَيْتُمُوهُمَا فَصَلُّوا

محمد بن مثنیٰ یحیی اسماعیل قیس حضرت ابومسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ چاند اور سورج کسی کی موت اور زندگی کی وجہ سے گرہن نہیں ہوتے بلکہ یہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں لہذا جب تم ان کو گرہن ہوتے دیکھو تو نماز پڑھو۔

Narrated Abu Mas'ud:
The Prophet said, "the sun and the moon do not eclipse because of the death or life of someone, but they are two signs amongst the Signs of Allah. So, if you see them, offer the Prayer (of eclipse)."

یہ حدیث شیئر کریں