صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ حیلوں کا بیان ۔ حدیث 1904

ہبہ اور شفعہ میں حیلہ کرنے کا بیان اور بعض لوگوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص ایک ہزار درہم یا اس سے زائدہ کسی کوہبہ کردے اور وہ اس کے پاس برسوں تک رہ جائے پھر وہ حیلہ سے کام لے اور ہبہ کرنے والا اس کو واپس لے لے تو زکوۃ ان دونوں میں سے کسی پر واجب نہیں ان دونوں نے ہبہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کی اور زکوۃ کو ساقط کردیا۔

راوی: محمد بن یوسف , سفیان , ابراہیم بن میسرہ , عمرو بن شرید , ابورافع

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ عَنْ أَبِي رَافِعٍ أَنَّ سَعْدًا سَاوَمَهُ بَيْتًا بِأَرْبَعِ مِائَةِ مِثْقَالٍ فَقَالَ لَوْلَا أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْجَارُ أَحَقُّ بِصَقَبِهِ لَمَا أَعْطَيْتُکَ وَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ إِنْ اشْتَرَی نَصِيبَ دَارٍ فَأَرَادَ أَنْ يُبْطِلَ الشُّفْعَةَ وَهَبَ لِابْنِهِ الصَّغِيرِ وَلَا يَکُونُ عَلَيْهِ يَمِينٌ

محمد بن یوسف، سفیان، ابراہیم بن میسرہ، عمرو بن شرید، ابورافع سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ سعد نے ان سے ایک گھر چارسو مثقال میں خریدا اور کہا کہ اگر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے نہ سنتا کہ پڑوسی شفع کا زیادہ مستحق ہے تو میں تم کو نہ دیتا اور بعض لوگوں نے کہا کہ اگر کوئی شخص کسی گھر کا ایک حصہ خرید کرے اور اس میں شفعہ کو باطل کرنا چاہے تو اپنے نابالغ بچے کو ہبہ کردے تو اس پر قسم بھی لازم نہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں