صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ حیلوں کا بیان ۔ حدیث 1905

عامل کا حیلہ کرنا تاکہ اس کو ہدیہ بھیجاجائے

راوی: عبید بن اسماعیل , ابواسامہ , ہشام اپنے والد سے وہ ابوحمید , ساعدی

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ اسْتَعْمَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا عَلَی صَدَقَاتِ بَنِي سُلَيْمٍ يُدْعَی ابْنَ الْلَّتَبِيَّةِ فَلَمَّا جَائَ حَاسَبَهُ قَالَ هَذَا مَالُکُمْ وَهَذَا هَدِيَّةٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَهَلَّا جَلَسْتَ فِي بَيْتِ أَبِيکَ وَأُمِّکَ حَتَّی تَأْتِيَکَ هَدِيَّتُکَ إِنْ کُنْتَ صَادِقًا ثُمَّ خَطَبَنَا فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ فَإِنِّي أَسْتَعْمِلُ الرَّجُلَ مِنْکُمْ عَلَی الْعَمَلِ مِمَّا وَلَّانِي اللَّهُ فَيَأْتِي فَيَقُولُ هَذَا مَالُکُمْ وَهَذَا هَدِيَّةٌ أُهْدِيَتْ لِي أَفَلَا جَلَسَ فِي بَيْتِ أَبِيهِ وَأُمِّهِ حَتَّی تَأْتِيَهُ هَدِيَّتُهُ وَاللَّهِ لَا يَأْخُذُ أَحَدٌ مِنْکُمْ شَيْئًا بِغَيْرِ حَقِّهِ إِلَّا لَقِيَ اللَّهَ يَحْمِلُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَلَأَعْرِفَنَّ أَحَدًا مِنْکُمْ لَقِيَ اللَّهَ يَحْمِلُ بَعِيرًا لَهُ رُغَائٌ أَوْ بَقَرَةً لَهَا خُوَارٌ أَوْ شَاةً تَيْعَرُ ثُمَّ رَفَعَ يَدَهُ حَتَّی رُئِيَ بَيَاضُ إِبْطِهِ يَقُولُ اللَّهُمَّ هَلْ بَلَّغْتُ بَصْرَ عَيْنِي وَسَمْعَ أُذُنِي

عبید بن اسماعیل، ابواسامہ، ہشام اپنے والد سے وہ ابوحمید، ساعدی سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک شخص کو جس کا نام ابن لتیبہ تھا، بنی سلیم کے صدقات کا عامل بنا کر بھیجا، جب وہ واپس آیا اس نے حساب دیا تو کہا کہ یہ آپ کا ہے اور یہ مجھے ہدیہ میں ملا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اپنے باپ یا اپنی ماں کے گھر میں کیوں نہیں بیٹھا رہا کہ تیرے پاس ہدیہ آتا اگر تو سچا ہے پھر ہم لوگوں کے سامنے خطبہ پڑھا تو اللہ کی حمد وثناء بیان کرنے کے بعد فرمایا: امابعد میں تم سے کسی آدمی کو کوئی کام دے کر بھیجتا ہوں جس کا اللہ تعالیٰ نے ہمیں مالک بنایا ہے وہ واپس آ کر کہتا ہے کہ یہ تمہارا ہے اور یہ ہدیہ ہے جو مجھے بھیجا گیا ہے کیوں نہیں اپنے باپ یا اپنی ماں کے گھر بیٹھتا کہ اس کے پاس ہدیہ آتا ہے (یا نہیں) اللہ کی قسم تم میں سے جو شخص کوئی چیز نا حق لے گا تو قیامت کے دن اللہ سے اس طرح ملے گا کہ وہ چیز اس پر سوار ہوگی میں تم سے ایک ایک کو پہچان لوں گا کہ جو بلبلاتے اونٹ، چلاتی گائے، ممیاتی بکری کو اپنے اوپر سوار کئے ہوئے ہوگا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے ہاتھ بلند کئے یہاں تک کہ آپ کی بغل کی سفیدی نظر آنے لگی، آپ نے فرمایا یا اللہ کیا میں نے پہنچا دیا، یہ فرماتے ہوئے میری آنکھوں نے دیکھا اور کانوں نے سنا۔

Narrated Abu Humaid As-Sa'idi:
Allah's Apostle appointed a man called Ibn Al-Lutabiyya to collect the Zakat from Bani Sulaim's tribe. When he returned, the Prophet called him to account. He said (to the Prophet, 'This is your money, and this has been given to me as a gift." On that, Allah's Apostle said, "Why didn't you stay in your father's and mother's house to see whether you will be given gifts or not if you are telling the truth?" Then the Prophet addressed us, and after praising and glorifying Allah, he said: "Amma Ba'du", I employ a man from among you to manage some affair of what Allah has put under my custody, and then he comes to me and says, 'This is your money and this has been given to me as a gift. Why didn't he stay in his father's and mother's home to see whether he will be given gifts or not? By Allah, not anyone of you takes a thing unlawfully but he will meet Allah on the Day of Resurrection, carrying that thing. I do not want to see any of you carrying a grunting camel or a mooing cow or a bleating sheep on meeting Allah." Then the Prophet raised both his hands till the whiteness of his armpits became visible, and he said, "O Allah! Haven't I have conveyed (Your Message)?" The narrator added: My eyes witnessed and my ears heard (that Hadith).

یہ حدیث شیئر کریں