صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2191

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں کی پیروی کرنے کا بیان۔ اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ ہمیں متقین کا امام بنادے مجاہد نے کہا کہ ایسے امام کہ ہم اپنے سے پہلے والوں کی اقتداء کریں اور ہم سے بعد والے ہماری اقتداء کریں اور ابن عون نے کہا کہ تین باتیں ایسی ہیں جنہیں میں اپنے اور اپنے بھائیوں کے لئے پسند کرتا ہوں اس سنت کو سیکھیں اور اس کے متعلق پوچھیں اور قرآن کو سمجھیں اور اس کے متعلق لوگوں سے دریافت کریں اور لوگوں سے بجز نیک کام کے ملنا چھوڑ دیں۔

راوی: اسماعیل , مالک , ابوالزناد , اعرج ابوہریرہ

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ دَعُونِي مَا تَرَکْتُکُمْ إِنَّمَا هَلَکَ مَنْ کَانَ قَبْلَکُمْ بِسُؤَالِهِمْ وَاخْتِلَافِهِمْ عَلَی أَنْبِيَائِهِمْ فَإِذَا نَهَيْتُکُمْ عَنْ شَيْئٍ فَاجْتَنِبُوهُ وَإِذَا أَمَرْتُکُمْ بِأَمْرٍ فَأْتُوا مِنْهُ مَا اسْتَطَعْتُمْ

اسماعیل، مالک، ابوالزناد، اعرج ابوہریرہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا کہ تم مجھے چھوڑ دو جب تک کہ میں تم کو چھوڑ دوں (یعنی بغیر ضرورت کے مجھ سے سوال نہ کرو) تم سے پہلے کی قومیں کثرت سوال اور انبیاء سے اختلاف کے سبب ہلاک ہو گئیں جب میں تم کو کسی چیز سے منع کروں تو اس سے پرہیز کرو اور تم کو کسی بات کا حکم دوں تو اس کو کرو جس قدر تم سے ممکن ہو سکے۔

Narrated Abu Huraira:
The Prophet said, "Leave me as I leave you) for the people who were before you were ruined because of their questions and their differences over their prophets. So, if I forbid you to do something, then keep away from it. And if I order you to do something, then do of it as much as you can."

یہ حدیث شیئر کریں