صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2198

کثرت سوال اور بے فائدہ تکلف کی کراہت کا بیان۔ اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ کسی چیز کے متعلق زیادہ سوال نہ کرو۔ اگر ظاہر کر دیا جائے تو تم کو برا معلوم ہو۔

راوی: محمد بن عبدالرحیم , روح بن عبادہ , شعبہ , موسیٰ بن انس , انس بن مالک

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنِي مُوسَی بْنُ أَنَسٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَجُلٌ يَا نَبِيَّ اللَّهِ مَنْ أَبِي قَالَ أَبُوکَ فُلَانٌ وَنَزَلَتْ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَسْأَلُوا عَنْ أَشْيَائَ الْآيَةَ

محمد بن عبدالرحیم، روح بن عبادہ، شعبہ، موسیٰ بن انس، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مالک سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ ایک شخص نے پوچھا کہ اے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرا باپ کون ہے؟ آپ نے فرمایا کہ تیرا باپ فلاں ہے، اور یہ آیت ( يٰ اَيُّھَاالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَسْ َ لُوْا عَنْ اَشْيَا ءَ) 5۔ المائدہ : 101) کہ اے ایماندارو! ایسی چیز کے متعلق مت دریافت کرو آخر آیت تک۔

Narrated Anas bin Malik:
A man said, "O Allah's Prophet! Who is my father?" The Prophet said, "Your father is so-and-so." And then the Divine Verse:– 'O you who believe! Ask not questions about things..(5.101)

یہ حدیث شیئر کریں