صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان ۔ حدیث 2199

کثرت سوال اور بے فائدہ تکلف کی کراہت کا بیان۔ اور اللہ تعالیٰ کا قول کہ کسی چیز کے متعلق زیادہ سوال نہ کرو۔ اگر ظاہر کر دیا جائے تو تم کو برا معلوم ہو۔

راوی: حسن بن صباح , شبابہ , ورقاء , عبداللہ بن عبدالرحمن , انس بن مالک

حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ صَبَّاحٍ حَدَّثَنَا شَبَابَةُ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَنْ يَبْرَحَ النَّاسُ يَتَسَائَلُونَ حَتَّی يَقُولُوا هَذَا اللَّهُ خَالِقُ کُلِّ شَيْئٍ فَمَنْ خَلَقَ اللَّهَ

حسن بن صباح، شبابہ، ورقاء، عبداللہ بن عبدالرحمن، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ لوگ دریافت کرتے رہیں گے یہاں تک کہ کہیں گے اللہ تو تمام چیزوں کا پیدا کرنے والا ہے، لیکن اللہ کو کس نے پیدا کیا۔

Narrated Anas bin Malik:
Allah's Apostle said, "People will not stop asking questions till they say, 'This is Allah, the Creator of everything, then who created Allah?' "

یہ حدیث شیئر کریں