صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 265

لونڈی کی بیع سے طلاق نہیں ہوتی

راوی: اسماعیل بن عبداللہ , مالک , ربیعہ بن ابی عبدالرحمن , قاسم بن محمد , عائشہ

حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ کَانَ فِي بَرِيرَةَ ثَلَاثُ سُنَنٍ إِحْدَی السُّنَنِ أَنَّهَا أُعْتِقَتْ فَخُيِّرَتْ فِي زَوْجِهَا وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَلَائُ لِمَنْ أَعْتَقَ وَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْبُرْمَةُ تَفُورُ بِلَحْمٍ فَقُرِّبَ إِلَيْهِ خُبْزٌ وَأُدْمٌ مِنْ أُدْمِ الْبَيْتِ فَقَالَ أَلَمْ أَرَ الْبُرْمَةَ فِيهَا لَحْمٌ قَالُوا بَلَی وَلَکِنْ ذَلِکَ لَحْمٌ تُصُدِّقَ بِهِ عَلَی بَرِيرَةَ وَأَنْتَ لَا تَأْکُلُ الصَّدَقَةَ قَالَ عَلَيْهَا صَدَقَةٌ وَلَنَا هَدِيَّةٌ

اسماعیل بن عبداللہ ، مالک، ربیعہ بن ابی عبدالرحمن، قاسم بن محمد، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہتی ہیں کہ بریرہ کے معاملہ میں تین احکام معلوم ہوئے، اول یہ کہ جب بریرہ آزاد کی گئی تو اسے اس کے شوہر کے متعلق اختیار دیا گیا اور (دوسرے یہ کہ) حق ولاء آزاد کرنے والے کا ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو دیکھا ہانڈی جوش مار رہی تھی، آپ کے سامنے روٹی گھر کے شوربے کے ساتھ رکھی گئی، تو آپ نے فرمایا: اس کی کیا وجہ ہے کہ اس ہانڈی میں بھی گوشت ہے اسے نہیں دیکھتا، جواب دیا گیا کہ ہاں ہے تو سہی مگر وہ صدقہ کا گوشت ہے جو بریرہ کو ملا ہے اور آپ تو صدقہ نہیں کھاتے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ اس کے لئے صدقہ ہے اور میرے لئے ہدیہ۔

Narrated 'Aisha:
(the wife of the Prophet) Three traditions were established concerning situations in which Barra was involved: When she was manumitted, she was given the option to keep her husband or leave him; Allah's Apostle said, "The wala is for the one who manumits, Once Allah's Apostle entered the house while some meat was being cooked in a pot, but only bread and some soup of the house were placed before, him. He said, "Don't I see the pot containing meat?" They said, "Yes, but that meat was given to Barira in charity (by someone), and you do not eat what it given in charity."The Prophet said "That meat is alms for her, but for us it is a present."

یہ حدیث شیئر کریں